ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مال مفت دل بے رحم، سرکاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال معمول بن گیا

مال مفت دل بے رحم، سرکاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال معمول بن گیا
سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42 : مال مفت دل بے رحم،پولیس کے جوان سرکاری گاڑی اور سرکاری پیٹرل ذاتی استعمال کرنے لگے۔

  دن بدن بڑھتی ہوئی مہنگائی نے ایک طرف عام عوام کا جینا محال کر کے رکھ دیا ہے تو دوسری طرف بیوروکریٹس اور پولیس کے اعلی' افسران کی عیاشیاں ہیں جو کہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں، حکومت دن رات عام عوام کے پیسوں سے انھیں سہولیات پہ سہولیات دیے جا رہی ہے جبکہ عام عوام ان کی عیاشیوں کی بدولت دو وقت کی روزی روٹی سے قاصر ہیں۔عام لوگ اس مہنگائی کی بدولت پِس کر رہ گئے ہیں٘  جبکہ اعلی' عہدیداران اپنے ذاتی کاموں کے لیے بھی عوام کے دیے گئے ٹیکس سے چلنے والی سرکاری گاڑیوں کا بے جا استعمال اپنا فرضِ عین سمجھتے ہیں۔

سٹی42 کی اینکر سیمل ہاشمی نے  پولیس کے ایک نوجوان اہلکار کو سرِعام سرکاری مال اڑاتے ہوئے  پکڑ لیا ، پولیس کا نوجوان سبز نمبر پلیٹ (LEG 5024, 07 Model )اور نیلی بتی والی گاڑی پر دودھ کا ڈبہ لینے آیا ہوا تھا، اسی اثناء میں نمائندہ سٹی42  نے انھیں دیکھ لیا اور ویڈیو  بنانے لگی یہ دیکھ کر پولیس کے نوجوان نے آؤ دیکھا نہ تاؤ بس چلتا بنا ۔

 

 نمائندہ سٹی42 کا کہنا تھا کہ ہمارے پیسوں سے پولیس کے افسران اپنی عیاشیاں کر رہے ہیں، وہ اپنے ذاتی  کاموں اور سوداسلف  لینے کے لیے سرکاری تیل پر چلنے والی سرکاری گاڑی کا بےدریغ استعمال کرنے سے نہیں کتراتے، ان کا کہنا  تھا کہ یہاں تک کہ یہ افسران کاپنے بال بچوں کی سیروتفریح اور ان کی شاپنگ کے لیے بھی انھیں گاڑیوں کے استعمال کو اپنا فرضِ عین سمجھتے ہیں۔

 نمائندہ کے سوال پر دکاندار کا کہنا تھا کہ یہ پولیس والا دودھ کا ڈبے لینے آیا ہوا تھا ، جس پر ان کا کہنا تھا کہ ناظرین دیکھیں ہمارے پیسوں سے دودھ کے ڈبے لیے جا رہے ہیں اور دودھ کے ڈبے سے زیادہ سرکاری تیل استعمال ہوا ہے۔

 عام دکاندار کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سے میں نے 12 واٹ والا ایک پنکھا  چلایاہواہے اور دوسرا بند ہے جب کہ آپ دیکھ سکتی ہیں کہ میں پسینے میں شرابور بیٹھا ہوں اتنی گرمی ہے اور ان کے دفاتر میں 2,2 اے سی  چلتے ہیں، اگرچہ یہ موجود ہوں یا نہ ہوں اور یہ سب عیاشیاں ہمارے پیسوں سے ہورہی ہیں، دکاندار کا کہنا تھا کہ میرے پاس دن رات بہت سارے لوگ آتے ہیں جنھوں نے نیلی بتی والی گاڑیاں لی ہوئی ہوتی ہیں اور اپنے ذاتی سامان لینے آئے ہوئے ہوتے ہیں۔