مائدہ وحید: محکمہ موسمیات کے مطابق آج ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اورمرطوب رہے گا تاہم چند بالائی علاقوں میں بارش متوقع ہے۔
سورج کی تپش، ہوائیں تھمنےسےشہر لاہور میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے لگا، شہر لاہور میں گرمی اور حبس کی شدت سے شہری نڈھال ہوگئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر لاہور کا موجودہ درجہ حرارت 32ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس کی شرح 170ریکارڈ کی گئی ہے ، لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر آ گیا ہے۔ زکی فارمز 191، امریکی قونصلیٹ کےباہرآلودگی کی شرح 186ریکارڈ، سی ای آر پی آفس 183، سید مراتب علی روڈ پر آلودگی کی شرح 179ریکارڈ کی گئی ہے۔
کراچی کا مطلع ابر آلود رہنے کیساتھ مختلف علاقوں میں رم جھم سے موسم خوشگوار ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں آج بھی بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔
شہر کا موجودہ درجہ حرارت 31 ڈگری ہے جبکہ گرمی کی شدت 37 ڈگری تک محسوس کی جارہی ہے۔شمال مغربی سمت سے 17 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 78 فیصد ہے۔دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی29 ویں نمبر پر آگیا ہے اور پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی پانچویں نمبر پر ہے۔
دوسری جانب گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، کشمیر، خطۂ پوٹھوہار، اسلام آ باد، پنجاب، جنوب مشرقی، بالائی سندھ اور شمال مشرقی بلوچستان میں چند مقامات پر آندھی، جھکڑچلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کی جانب سے پنجاب کےبیشتراضلاع میں موسلادھاربارشوں کاامکان ہے، مون سون بارشوں کا سپیل 20 جولائی تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ لاہور،سیالکوٹ،نارووال،گوجرانوالہ،فیصل آباداورراولپنڈی میں مون سون بارشیں متوقع ہے جبکہ پنجاب کے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل لیول پر ہے۔ دریائےسندھ ،چناب ،راوی ،جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ بھی نارمل لیول پر ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم 55 فیصد اور تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 72 فیصد تک ہے،پاکستانی دریاؤں پر قائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 38 فیصد تک ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات دی ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں کی انتظامیہ پیشگی انتظامات مکمل کر ے، شہری دریاؤں ندی نالوں کی غیر ضروری کراسنگ سے گریز کریں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے فاصلہ رکھیں ۔