یاسر عرفات: نارووال کے نالہ ڈیک اور نالہ اوج میں اس وقت شدید طغیانی ہے جبکہ دریائے راوی میں 34640 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے ایک لاکھ کیوسک کا ریلا کسی بھی وقت راوی میں چھوڑا جا سکتا ہے۔
نارووال اور پسرور میں نالہ ڈیک اور نال اوج میں شدید طغیانی، نالہ ڈیک میں 32 ہزار کیوسک جبکہ نالہ اوج میں 42 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر گیا اور جسٹر کے مقام پر دریائے راوی میں 34640 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔وزارت آبی وسائل کے مطابق دریائے راوی میں 1 لاکھ 80 ہزار کیوسک کا ریلا داخل ہو گیا، سیلابی ریلا ابھی بھارتی علاقے میں موجود ہے، بھارت کسی بھی وقت سیلابی ریلا چھوڑ سکتا ہے، دریائے راوی اور چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ بدستور موجود ہے۔
نالہ ڈیک میں اس وقت 32 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے، سیلابی پانی دیہاتوں میں داخل ہو گیا، کسانوں کی ہزاروں ایکڑ فصل زیر آب آ گئی، گاؤں کھیرے میں سیلابی پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا، پسرور انتظامیہ نے سیلابی الرٹ جاری کر دیا۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق نالہ ڈیک میں پانی گزرنے کی گنجائش 30 سے 35 ہزار کیوسک ہے، دیولی کے مقام پر حفاظتی بند نہ ہونے سے سیکڑوں ایکڑ اراضی زیرآب آ چکی ہے، ریسکیو ٹیمیں پانی میں پھنسے کسانوں کو نکالنے میں مصروف ہیں، انتظامیہ کی طرف سے فلڈ ریلیف کیمپ لگا دیے گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر انجینئر نعیم اختر کی زیر نگرانی نارووال میں 10 مختلف جگہوں پر ریسکیو ٹیمیں میں موجود ہیں، نالہ ڈیک میں اچانک پانی آنے سے کھیتوں میں کام کرنے والے 15 لوگ پھنس گئے جن کو ریسکیو ٹیم نے باحفاظت نکال لیا ہے۔
ریسیکیو آپریشن کے دوران ٹوٹل 15 لوگوں کو ڈیک کے دوسرے کنارے سے بحفاظت منتقل کیا گیا جن میں سے11 مرد اور 04 عورتیں شامل ہیں۔