ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بجلی کا ٹانسفارمر پھٹنے سے 16 افراد ہلاک، 11 زخمی ہو گئے

Uttarakhand, 16people died, transformer exploded, the banks of the Alaknanda River, Chamoli district, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں دریائے الکنندا کے کنارے ایک سرکاری پروجیکٹ کی سائٹ پر بجلی کا ٹرانسفارمر پھٹنے سے 16 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ 

بدھ کو اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں نمامی گنگا پروجیکٹ سائٹ پر ایک ٹرانسفارمر پھٹنے سے کم از کم 16 افراد ہلاک اور 11 افراد زخمی ہوگئے۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا ہے۔

 بجلی کا کرنٹ لگنے سے 16 افراد کی وفات کا یہ افسوسناک واقعہ دریائے الکنندا کے کنارے نمامی گنگا پروجیکٹ سائٹ پر پیش آیا۔

مرنےوالوں میں ایک پولیس سب انسپکٹر اور پانچ ہوم گارڈز  بھی شامل ہیں۔ مرنےوالے بیشتر افراد پھٹنےوالے ٹرانسفامر سے دور تھے لیکن گیلی زمین میں کرنٹ پھیلنے سے وہ بھی بجلی کے شاک کا شکار ہو گئے۔

اطلاعات کے مطابق یہ حادثہ بجلی کی لائن پر کام کرتے ہوئے ٹرانسفارمر پھٹنےسے پیش آیا، بجلی کا کرنٹ  پورے کیمپ میں نم آلود زمین پر پھیل گیا تھا اور آس پاس میوجود دھات کی کئی اشیا میں بھی بجلی کا کرنٹ آ گیا تھا جن میں سیڑھیوں کی حفاظتی ریلنگ بھی شامل تھی۔

اتراکھنڈ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس  اشوک کمار نے بتایا کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں پپل کوٹی کی ایک چوکی کا انچارج بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسفارمر کو کچھ کارکن ٹھیک کر رہے تھے جب یہ پھٹ گیا۔ دھماکے کی وجہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

اس واقعہ کے بعد علاقہ میں اشتعال پھیل گیا اور  قریبی گاوں کے مشتعل رہائشیوں نے انرجی کارپوریشن پر لاپرواہی کا الزام لگایا اورکارپوریشن کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ  پشکر سنگھ دھامی نے اس حادثہ کی میجسٹریٹ سے تحقیقات کروانے کا حکم دے دیا ہے۔ 

بجلی کا شدید شاک لگنے سے زخمی ہونے والے جن افراد کو  ضلع ہسپتال گوپیشور میں داخل کرایا گیا تھا، اب انہیں ایک اعلیٰ مرکز میں ریفر کیا گیا ہے اور انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے رشی کیش منتقل کیا جا رہا ہے۔

اتراکھنڈ کے سی ایم پشکر دھامی نے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے دینے کی ہدایات دی ہیں۔

اتراکھنڈ کے ضلع  چمولی میں ٹرانسفارمر کا دھماکہ اس سال اتراکھنڈ میں ہونے والی آفات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔ فروری میں، چمولی ضلع میں ہی ایک گلیشیئر پھٹنے سے آنے والے سیلاب سے 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے اور کئی پن بجلی منصوبوں کو نقصان پہنچا۔ جون میں پتھورا گڑھ ضلع میں بادل پھٹنے کی وجہ سے موسلا دھار بارش اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور مکانات اور سڑکوں کو  بری طرح نقصان پہنچا۔

'نمامی گنگا پروگرام'، جس کی سائٹ پرواقع ٹرانسفارمر پھٹنے سے 16 افراد کی موت کا سانحہ پیش آیا، یہ گنگا کی صفائی کاایک مربوط تحفظ کا  پروجیکٹ ہے، جسے مرکزی حکومت نے جون 2014 میں 'فلیگ شپ پروگرام' کے طور پر منظور کیا تھا تاکہ   گنگا دریا میں آلودگی کے مؤثر خاتمہ کے لئے گنگا اور اس میں پانی ڈالنے والے دریاوں کے کناروں پر آباد شہریوں کو آلودگی دریا تک پہنچنے سے روکنے کے لئے منظم سرگرمیوں میں شریک کرنا تھا۔ اس پروجیکٹ سے وابستہ حکام کا کہنا ہے کہ وہ متنوع  دلچسپیاں رکھنے والے گروپس بشمول سائنسدانوں، ٹیکنالوجی کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور کمیونٹی کے اراکین کو   گنگا کی آلودگی کے خاتمہ کے مقصد سےجوڑیں گے۔