ویب ڈیسک: کورونا وائرس کی وبا کو ڈھائی سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے مگر اس کی نئی اور عجیب علامات اب بھی سامنے آرہی ہے۔
اس وقت جب دنیا بھر میں اومیکرون کی ذیلی اقسام بی اے 4 اور بی اے 5 تیزی سے پھیل رہی ہیں تو ان سے متاثر افراد میں ماہرین نے ایک نئی علامت کو بھی رپورٹ کیا ہے۔
وہ علامت ہے رات کو بہت زیادہ پسینہ آنا۔
کچھ محققین کا ماننا ہے کہ ان نئی اقسام کی علامات وائرس کی دیگر اقسام سے کچھ مختلف ہیں۔ آئرلینڈ کے ٹرینیٹی کالج کے بائیو کیمسٹری پروفیسر لیوک اونیل نے بتایا کہ 'میں نے بی اے 5 کی ایک نئی علامت دریافت کی ہے جو رات کو بہت زیادہ پسینہ آنا ہے، کیا یہ عجیب نہیں؟'کورونا کی یہ نئی اقسام مدافعتی ردعمل سے بچنے میں مہارت رکھتی ہیں، یعنی جو لوگ پہلے ہی کووڈ سے متاثر ہوچکے ہیں یا ویکسینیشن کراچکے ہیں، وہ بھی دوسری یا تیسری بار بیمار ہوسکتے ہیں۔
مگر اچھی خبر یہ ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق ڈیلٹا یا اس سے پہلے کی اقسام کے مقابلے میں بی اے 5 سے متاثر افراد میں زیادہ بیمار ہونے یا موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، مگر اس کی بار بار بیمار کرنے کی صلاحیت باعث تشویش ہے۔پروفیسر لیوک اونیل نے کہا کہ مختلف اقسام کی علامات کی وجہ وائرس میں آنے والی جینیاتی تبدیلیاں ہیں، مگر ایک وجہ بیماری کے خلاف ہمارے مدافعتی نظام کا ردعمل بھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ بیماری کچھ مختلف ہے کیونکہ وائرس بدل رہا ہے، ہمارے جسم میں اس کے خلاف کچھ مدافعت بن چکی ہے، تو مدافعتی نظام اور وائرس میں آنے والی تبدیلیوں کا امتزاج کچھ مختلف بیماری کا باعث بن رہا ہے اور رات کو بہت زیادہ پسینے جیسی علامات سامنے آرہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کی سنگین پیچیدگیوں سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کرانا بہت ضروری ہے۔
کووڈ علامات کو رپورٹ کرنے والی زوئی کووڈ اسٹڈی ایپ کے مطابق اس وقت ناک بہنا، سردرد، چھینکیں، گلے میں سوجن اور کھانسی کا تسلسل سب سے عام علامات ہیں۔اس ایپ کے مطابق ماضی میں بخار، سونگھنے کی حس سے محرومی اور سانس لینے میں مشکلات اب کم رپورٹ کی جاتی ہیں۔