ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  فلسطین میں فلسطینی اتھارٹی کا کنٹرول رکھنے کے لئے آئی ڈی ایف مدد کرے گی

City42m Khan Younes, Der Albalah, city42, Hamas Israel Conflict, Gaza ceasefire, Palestinian authority
کیپشن: اتوار کے روز فلسطین کے فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول کے علاقہ خان یونس اور دیر البلاح میں حماس کے بعض کارکنوں نے مسلح ہو کر گاڑیوں مین سڑکوں پر گشت کیا، بظاہر یہ جنگ بندی ہونے کی خوشی کا اظہار تھا لیکن اسرائیل کی فوج نے آج ہی اعلان کیا ہے کہ وہ مغربی کنارہ کے علاقوں مین حماس کے اثر و نفوذ کو روکنے کے لئے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مل کر جارحانہ کارروائی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: اسرائیل میں IDF  کی سینٹرل کمانڈ غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ یرغمالیوں کے معاہدے اور جنگ بندی کے حصے کے طور پر سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو مغربی کنارے میں رہا کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اسرائیلی آرمی اس مرتبہ رہا کئے جانے والے حماس کے کارکنوں کی رہائی کا جشن منانے سے روکنے کے لئے کارروائی کرنے کی بھی پلاننگ کر رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے فلسطینی قیدیوں کی سابقہ ​​رہائی سے سیکھے گئے اسباق کو عملی جامہ پہنایا ہے۔

آئی ڈی ایف  نے اتوار کے روز اسرائیل کے میڈیا کو بتایا کہ قیدیوں کی رہائی کے بعد وہ  (فلسطین میں) جشن اور پریڈ کو روکنے کے لیے کام کرے گی۔ شن بیٹ کے ایجنٹوں نے ان لوگوں کے خاندانوں کو انتباہی کالیں کی ہیں جن کی رہائی کی توقع ہے۔

Caption  چوبیس نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی واپسی کے عوض رہا کیے گئے فلسطینی سیکیورٹی قیدی (سرمئی پہنے ہوئے) جنہیں اسرائیل کی اوفر فوجی  فسیلیٹی سے رہا کیا گیا تھا، ان کی مغربی کنارے کے شہر بیتونیا میں پریڈ کے دوران جھنڈے لہراتے اور نعرے لگاتے  ہوئے تصویر   (جعفر) اشتیہ/ اے ایف پی)۔ آج اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس مرتبہ جن قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ان کے جلوس نکال کر جشن منانے اور تشدد کی گلوریفیکیشن کا موقع نہیں دیا جائے گا۔

آئی ڈی ایف نے بتایا کہ وہ ممکنہ حملوں کو روکنے کے لیے مغربی کنارے میں فوجیوں کو تقویت دے رہی ہے اور وہاں دفاعی کوششوں کو تیز کر رہی ہے۔ فلسطین کے مغربی کنارے مین فلسطینی اتھارٹی کا کنٹرول رہا ہے لیکن پندرہ ماہ کے دوران غزہ میں جنگ کے سبب اس علاقہ سے حماس کے ہزاروں کارکن عام شہریوں کے ساتھ نکل کر مغربی کنارے کے شہروں، قصبوں اور دیہات مین پھیل گئے۔ اس عرصہ کے دوران مغربی کنارے کے اندر فلسطینی اتھارٹی کا عمومی کنٹرول تو رہا لیکن بعض جگہوں جیسے جینین کیمپ، پر اتھارٹی کی اتھارٹی عملاً برائے نام رہ گئی۔ اس دوران ہی اسرائیل کی فوج نے مغربی کنارے مین اپنی موجودگی بڑھائی اور حماس کے کارکنوں کے خلاف آپریشنز کئے۔

اب  غزہ میں سیزفائر کے بعد آئی ڈی ایف  کی سینٹرل کمانڈ  فلسطین کے مغربی کنارے میں جارحانہ کارروائیاں کرنے کی بھی تیاری کر رہی ہے، تاکہ دہشت گرد گروپ کے ارکان کی رہائی کی روشنی میں حماس کو مغربی کنارے میں قدم جمانے سے روکا جا سکے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایاہے کہ حماس کو پیر جمانے سے روکنے کے  منصوبے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مل کر بنائے جا رہے ہیں، جنہیں حماس کے مغربی کنارے میں اقتدار پر قبضہ  کرلینے کا خدشہ بھی ہے۔

غزہ میں آج سے پناہ گزینوں کی واپسی کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ مین پناہ گزینوں کو سنبھالنے اور ان کو بنیادی ضروریاتِ زندگی مہیا کرنے کے تمام ٹاسک فلسطینی اتھارٹی سنبھالے گی۔ اس عمل میں اسے بین الاقوامی امدادی اداروں کی مدد حاصل رہے گی اور امکان ہے کہ  اسرائیل کی فون کے 42 روز میں غزہ سے نکلنے کے بعد سکیورٹی کے خلا کو بعض عرب ممالک کی مدد سے فلسطینی اتھارٹی ہی پورا کرے گی۔

IDF کے مطابق، نومبر 2023 میں حماس کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں جو قیدی رہا کئے گئے تھے، ان  150 فلسطینیوں میں سے تین فضائی حملوں اور جھڑپوں میں مارے گئے، اور تقریباً 30 کو دہشت گردی کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا کہ سینٹرل کمانڈ اس معاہدے میں رہا کیے جانے والے قیدیوں کی نگرانی اور ضرورت پڑنے پر انہیں دوبارہ گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔