ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی ، چینی ایپ پر میمز کی بھرمار

امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی ، چینی ایپ پر میمز کی بھرمار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : امریکہ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی ، چین کی متبادل  ایپ پر میمز کا طوفان  آگیا ،امریکی  شہریوں نے خود کو چینی جاسوس، بے گھر صارف، ٹک ٹاک مہاجر، جیسے القابات سے بھی نوازا

امریکہ میں ٹک ٹاک  بند ہونے سے امریکی شہریوں نے چینی ایپ کا رخ کرتے ہوئے چائینیز  سے رابطہ جوڑ لیا ۔انہوں نے ٹک ٹاک کو خیر آباد کہنے کے بعد چائینہ کی   RedNote نامی ایپ  پر اکاونٹ بنانے شروع کردیے ۔ یہ ایپ چائینہ  کی ہے جو ٹک ٹاک کی طرز پر ہے ۔ 

یہاں ایک صارف نے  کہا کہ ان کی حکومت قومی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے ٹک ٹاک بند کررہی ہے جبکہ انٹرنیٹ پر نیا گھر تلاش کرنے والے خود ساختہ  امریکی ’ ٹک ٹاک مہاجرین ‘ کو ڈرا رہے ہیں ۔

 ٹک ٹاک  ایپ  کو ایسے الزامات کا سامنا کرنا پڑا  کہ صارف کا ڈیٹا چینی حکومت کے ہاتھوں میں ختم ہو رہا ہے - بیجنگ کے ایک قانون کی وجہ سے جس کے تحت مقامی کمپنیوں کو "سرکاری انٹیلی جنس کے کام میں تعاون، مدد اور تعاون" کی ضرورت ہے۔ TikTok ا س حوالے سے مکمل  انکار کرتا ہے کہ ایسا نہیں ہے امریکی پابندی کے  پیچھے یہ خوف بھی چھپا ہوا  ہے کہ چین امریکیوں کی جاسوسی کے لیے TikTok کا استعمال کر رہا ہے۔

جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک امریکی نے لکھا 

'ہم یہاں اپنی حکومت کے خلاف آئے ہیں'
امریکی صارفین   اس  امکان  پر پریشان نہیں ہیں بلکہ  پچھلے دو دنوں میں 700,000 نئے صارفین نے RedNote پر سائن ان کیا ہے، جس سے یہ امریکی ایپ اسٹور میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی مفت ایپ بن گئی ہے۔

ایک نئے RedNote صارف، Definitelynotchippy نے کہا، "اس وجہ سے کہ ہماری حکومت ہمیں بتا رہی ہے کہ وہ TikTok پر پابندی لگا رہی ہے کیونکہ وہ اصرار کر رہے ہیں کہ ہم، چینی عوام، حکومت سمیت سب کچھ اسی  کی ملکیت ہو۔"

انہوں نے بتایا کہ وہ RedNote پر کیوں ہے: "ہم میں سے بہت سے لوگ اس سے زیادہ ہوشیار ہیں حالانکہ ہم نے اپنی حکومت کو ختم کرنے اور ایک حقیقی چینی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔تاکہ  ہم حکومت اور چین کے بارے میں جاننے اور آپ لوگوں کے ساتھ گھومنے پھرنے کے لیے تیار ہوں ۔"

TikTok، اگرچہ چینی کمپنی ByteDance کی ملکیت ہے، اس کا صدر دفتر سنگاپور میں ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ آزادانہ طور پر چلایا جاتا ہے۔ درحقیقت، TikTok کا چین کا ورژن ایک اور ایپ ہے جسے Douyin کہتے ہیں۔ دوسری طرف RedNote، ایک چینی کمپنی ہے جو شنگھائی میں واقع ہے اور ان چند سوشل میڈیا ایپس میں سے ہے جو چین اور باہر دونوں جگہ دستیاب ہیں۔لہذا ٹِک ٹاک پر واشنگٹن کا خوف RedNote تک بھی پھیل جائے گا۔

یہی وجہ ہے کہ RedNote پر امریکی صارفین اپنے آپ کو "چینی جاسوس" کہہ رہے ہیں - ایک TikTok ٹرینڈ کو جاری رکھتے ہوئے جہاں لوگ اپنے "ذاتی چینی جاسوس" کو الوداع کہہ رہے ہیں جو مبینہ طور پر سالوں سے ان کی نگرانی کر رہا ہے۔

RedNote اب ان پوسٹوں سے بھرا ہوا ہے جہاں سابق TikTok صارفین متبادل کی تلاش میں ہیں۔ وہ مزاح اور میمز کی صورت میں اظہار کررہے ہیں  ایک پوسٹ میں صارف نے کہا  "میں اپنے چینی جاسوس کی تلاش میں ہوں۔ مجھے آپ کی یاد آتی ہے۔ براہ کرم اسے ڈھونڈنے میں میری مدد کریں۔"

دوسری جانب  چینی صارفین  بھی اس صورتحال کو انجوائے کرتے ہوئے لکھ رہے ہیں : "میں حاضر ہوں!"

RedNote RedNote پر پوسٹ کیا گیا ایک میم

ایک صارف نے کہا ۔ "آپ کو بیرون ملک سفر کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے، آپ یہاں صرف غیر ملکیوں سے بات کر سکتے ہیں،"

ایک چینی RedNote صارف نے ایک ویڈیو میں کہا جسے 6,000 سے زیادہ لائکس مل چکے ہیں۔ " کسی کو یہ توقع نہیں ہوگی کہ ہم ایک دن اس طرح ملیں گے، اس طرح کھل کر بات چیت کریں گے۔" کھانا، سٹریمنگ شوز اور نوکریاں سب سے زیادہ مقبول موضوعات رہے ہیں: "کیا امریکہ میں زندگی ایسی ہی ہے جیسے [امریکی ٹی وی شو] دوستوں میں دکھائی دیتی ہے؟" دوسرے چینی صارفین نے پلیٹ فارم استعمال کرنے پر "ٹیکس" کا مطالبہ کیا - 

 اب بھی دوسرے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے امریکیوں سے ان کے انگریزی ہوم ورک میں مدد مانگ رہے ہیں۔ ایک پوسٹ میں لکھا ہے: "پیارے TikTok مہاجرین، کیا آپ مجھے سوال 53 کا جواب بتا سکتے ہیں؟  جواب T (سچ) ہے یا F (غلط)؟": اس کے بعد سے تقریباً 500 لوگوں نے جواب دیا ہے۔ RedNote ایک RedNote صارف کی طرف سے اپ لوڈ کردہ سوال RedNote پر انگریزی کے اسباق

   
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بیجنگ اس طرح کے بے لاگ تبادلوں کے لیے کب تک کھلا رہے گا - انٹرنیٹ پر کنٹرول اس کی جابرانہ حکومت کی کلید ہے۔ صورتحال کی ستم ظریفی کو ایک چینی صارف نے جھنڈا لگایا، جس نے پوسٹ کیا: "کیا ہمارے پاس فائروال نہیں ہے؟ اتنے غیر ملکی کیسے داخل ہو سکتے ہیں، جب کہ واضح طور پر میں وہاں سے نہیں جا سکتا؟"

عام طور پر، چینی انٹرنیٹ صارفین غیر ملکیوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے سے قاصر رہے ہیں۔ ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسے عالمی پلیٹ فارمز اور گوگل جیسے سرچ انجن چین میں مسدود ہیں، حالانکہ لوگ ان پابندیوں کو روکنے کے لیے وی پی این کا استعمال کرتے ہیں۔ حساس موضوعات ، تاریخ سے لے کر اختلاف رائے تک، یا چین کی حکومت اور حکمران کمیونسٹ پارٹی کی تنقید کے طور پر دیکھا جانے والا کوئی بھی چیز تیزی سے سنسر ہو جاتی ہے۔  تاحال یہ  واضح نہیں ہے کہ RedNote کو کتنا سنسر کیا گیا ہے - یہ زیادہ تر چین میں چھوٹی اور درمیانی عمر کی خواتین استعمال کرتی ہیں، جہاں وہ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتی ہیں۔ لیکن  نئے RedNote صارفین کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے ہی رپورٹس موصول ہو چکی ہیں کہ ان کی پوسٹس نے گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی ہے،  اسی طرح کی اطلاع بھی  موصول ہوئی، کہ انہوں نے "عوامی اخلاقی حکم" کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی ہے۔ اور چینی صارفین ایپ پر امریکیوں کو یاد دلاتے رہتے ہیں کہ "سیاست، مذہب اور منشیات جیسے حساس موضوعات کا ذکر نہ کریں"۔ ایک چینی صارف نے انہیں "ون چائنا پالیسی" پر قائم رہنے کا مشورہ بھی دیا، جو کہ امریکہ اور چین کے تعلقات کا سفارتی ستون ہے -

RedNote حساس موضوعات جیسے تیانامین کا حوالہ اور حکومت پر تنقید پر چینی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پابندی عائد ہے امریکی حکومت نے ابھی تک RedNote پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی بیجنگ نے۔ لیکن چینی سرکاری میڈیا اس کے بارے میں پرجوش دکھائی دیتا ہے،