یرغمالی خواتین کے نام؛ جنگ بندی سے چھ گھنٹے پہلے جنگ بندی خطرے میں

19 Jan, 2025 | 05:23 AM

Waseem Azmet

تل ابیب میں  اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے خبردار کیا ہے کہ حماس نے یرغمالیوں کی فہرست فراہم نہ کی تو جنگ بندی نہیں ہو گی اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ  کہا ہے کہ جنگ بندی ڈیل کا پہلا مرحلہ عارضی ہے ،  دوسرا مرحلہ بے نتیجہ رہا تو جنگ کا دوبارہ آغاز کردیں گے۔ 

اسرائیل میں توقع کی جا رہی تھی کہ حماس ہفتے کے روز ان تین فی میل یرغمالیوں کے نام فراہم کرے گی جنہیں آج اتوار کو سہ پہر تک رہا کیا جانا ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ حماس نے قطریوں کو نام دینے ہیں، جو اس کے بعد موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا کو مطلع کریں گے، جن سے توقع کی جاتی تھی کہ وہ  یرغمالیوں کے گھر والوں کو بتائیں گے۔  ہفتے کی رات وزیراعظم کے دفتر نے کہا کہ معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کو ابھی تک ناموں کی فہرست موصول نہیں ہوئی۔

جنگ بندی معاہدہ کی تحریر کے مطابق حماس کو رہا کئے جانے والے یرغمالیوں کے ناموں سے قطر کے ذریعہ 24 گھنٹے پہلے آگاہ کرنا ہوا کرے گا۔ لیکن پہلے ہی تین یرغمالیوں کے نام دینے میں تاخیر ہو گئی ہے۔

آج جن تین خواتین کو رہا کیا جانا ہے وہ سویلین ہیں۔ یرغمالی خواتین میں سے جو سویلین ہیں ان سب کے گھروں میں ناموں کا انتظار ہو رہا ہے۔

Caption   تل ابیب میں  18 جنوری 2025 کو ایک خاتون اپنی بچی کے ساتھ  میں اسرائیل پر حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران  ایک سرحدی چوکی سے اغوا کر کے یرغمال بنائی گئی فوجی خواتین کے میورل کو دیکھ رہی ہیں۔  یہ خواتین 470 روز سے غزہ میں واقع نامعلوم سرنگوں میں قید ہیں۔

اس دوران نیتن یاہو کے آفس نے ایک بیان میں کہا، "ہم اس خاکہ کے ساتھ آگے نہیں بڑھیں گے جب تک کہ ہمیں آزاد کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست موصول نہیں ہو جاتی، جیسا کہ اتفاق کیا گیا ہے۔" "اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کرے گا۔ اس کی واحد ذمہ داری حماس پر عائد ہوتی ہے۔

غزہ میں جنگ بندی معاہدہ کے مطابق  آج صبح پاکستانی وقت کے مطابق ساڑھے گیارہ  غزہ میں جنف 42 دن کے لئے بند ہو جائے گی۔ اس عرصہ کے دوران اسرائیل کے 33 یرغمالیوں کو حماس تین تین کر کے رہا کرے گی اور اسی تناسب سے اسرائیل 1904 قیدیوں کو رہا کرے گا۔  

جنگ بندی کے باقائدہ آغاز سے چند گھنٹے پہلے تل ابیب میں جنگ بندی پر اپنی پوزیشن کی ایک بار پھر وضاحت کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ وہ دوسرے مرحلہ میں  نتیجہ کا انتظار کریں گے لیکن نتیجہ نہ ملا تو جنگ دوبارہ شروع کرنے مین تامل نہیں کریں گے۔ 

 نیتن یاہو نے یہ بھی کہا  اسرائیلی مغویوں کی حتمی  فہرست ملنے تک جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔

اسرائیل میں جنگ بندی کے مسئلے کو لے کر اس اتحادی حکومت میں شدید اختلافات سامنے آئے ہیں جس کی قیادت نیتن یاہو کر رہے ہیں۔ آج اتوار کے روز نیتن یاہو کے تین وزیر استعفے دے کر اپنی راہیں ان سے جدا کر رہے ہیں۔ دوسری اتحادی پارٹی کے وزیر کو نیتن یاہو کے اس وعدے کے سبب رکنا پڑا کہ وہ ریلیجئیس زایونزم پارٹی کے مطالبات پورے کریں گے۔ زایونزم پارٹی کے ذرائع اس کی تشریح یوں کر رہے ہین کہ نیتن یاہو پہلے مرحلہ میں 33 یرغمالیوں کی واپسی کے بعد دوبارہ جنگ کی طرف جائین گے۔ 

مزیدخبریں