(درنایاب) ایل ڈی اے نے واٹر جوڈیشل کمیشن کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے، لعل شہباز قلندر انڈر پاس سے ملحقہ قرشی پارک میں بارشی پانی کی سٹوریج کیلئے واٹر ٹینک کی منظوری اور ٹینڈر پراسیس مسلسل التوا کا شکار ہے، پہلے تخمینہ لاگت پانچ کروڑ اب سات کروڑ سے اوپر پہنچ گیا۔
ذرائع کے مطابق لعل شہباز قلندر انڈر پاس تو بن گیا لیکن بارشی پانی کا سٹوریج ٹینک منصوبہ فائلوں میں دب کر رہ گیا ہے، قرشی پارک میں بارشی پانی کی سٹوریج کیلئے واٹر ٹینک کی منظوری اور ٹینڈر پراسیس مسلسل التواء کا شکار ہے، ایل ڈی اے انجینئرنگ ونگ نے چار ماہ قبل واٹر کمیشن کی ہدایت پر انڈر گراؤنڈ سٹوریج ٹینک منصوبہ شامل کیا تھا۔ واٹر سٹوریج ٹینک قرشی پارک میں دو کنال اراضی پر بننا تھا، ایل ڈی اے نے ابتدائی طور پر پی ایچ اے سے این او سی بھی مانگا، پھر معاملہ کھٹائی میں پڑگیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پہلے انڈر پاس کا تخمینہ پانچ کروڑ اور پھرسات کروڑ لگایا گیا، سٹوریج ٹینک نہ بننے سے فردوس مارکیٹ اور ملحقہ آبادیاں ڈوبنے کا خدشہ ہے، انجینئرنگ ونگ کا موقف ہے کہ واٹر ٹینک کا منصوبہ ڈویلپمنٹ سکروٹنی کمیٹی میں پیش کریں گے، انجینئرنگ ونگ کے مطابق منصوبہ پر کام رُکا ضرور ہے لیکن منصوبہ ختم نہیں ہوا۔