سرکاری ہسپتالوں کو مالی بحران کا سامنا، علاج معالجہ متاثر ہونے کا خطرہ

19 Jan, 2020 | 12:46 PM

Sughra Afzal

(زاہد چودھری )بزدار سرکار نے ٹیچنگ ہسپتالوں سمیت دیگر سرکاری ہسپتالوں کو فنڈز کی تیسری قسط روک لی، حکومتی اقدام سے ادویات کی خریداری سمیت یوٹیلٹی بلز کی ادائیگیاں خطرے میں پڑ گئیں جس سے علاج معالجہ کی سہولیات متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

حکومت کی جانب سے شعبہ صحت میں خاص طور پر سرکاری اور ٹیچنگ ہسپتالوں کو رواں مالی سال کے دوران مختص غیر ترقیاتی بجٹ کی تیسری قسط تاحال جاری نہیں کی جاسکی، رواں مالی سال میں شعبہ صحت کا مجموعی غیر ترقیاتی بجٹ ایک کھرب 41 ارب 77 کروڑ روپے سے زائد مختص کیا گیا، جس میں سے 65 ارب 14 کروڑ سے زائد تنخواہوں کی مد میں خرچ ہوئے ہیں، جبکہ باقی ماندہ 76 ارب 63 کروڑ روپے کا غیر ترقیاتی بجٹ جس سے ادویات کی خریداری، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی سمیت لازمی اخراجات کئے جانے ہیں، اس کی چار میں سے اب تک صرف دو قسطیں مل سکی ہیں، جنوری میں بجٹ کی تیسری قسط جاری ہونا تھی لیکن تاحال بجٹ ریلیز نہیں کیا گیا۔

  بزدار سرکار کی جانب سے گزشتہ مالی سال بھی شعبہ صحت کیلئے مختص غیر ترقیاتی بجٹ کا ایک چوتھائی حصہ جاری نہیں کیا گیا تھا، جس سے رواں مالی سال میں اب تک دو اقساط میں ملنے والے بجٹ میں سے بھی نصف گزشتہ مالی سال کے بقایاجات کی ادائیگی پر خرچ ہوچکا ہے، بجٹ بروقت نہ ملنے سے سرکاری اور ٹیچنگ ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری سمیت لازمی اخراجات التوا کا شکار ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے علاج معالجہ متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

مزیدخبریں