ویب ڈیسک:کراچی پولیس آفس ( کے پی او) پر جمعے کی شب ہوئے حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کر لیا گیا ہے جس کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ مقدمہ الزام نمبر 20 کے تحت 18 فروری کو شام 4بج کر 30 منٹ پر درج کیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق مقدمہ صدر تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی، قتل، اقدامِ قتل سمیت دیگر دفعات کے علاوہ دھماکا خیز مواد 3 اور 4 کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق ایس ایچ او تھانہ صدرنے بیان میں کہا ہے کہ جمعہ 17 فروری کی شام 7 بج کر 15 منٹ پر وائرلیس کے ذریعے حملے کی اطلاع ملی، 7 بج کر 20 منٹ پر جائے وقوع پر پہنچا اور نفری طلب کی۔
درج ایف آئی آر کے مطابق ڈی آئی جی عرفان بلوچ کی سربراہی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ترتیب دیا گیا، حملے میں رینجرز اور پولیس کے 4 افراد شہید جبکہ 18 افراد زخمی ہوئے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ حملے میں 3 دہشت گرد ملوث تھے، جن میں سے 1 دہشت گرد چوتھی منزل پر جوابی کارروائی میں مارا گیا،دوسرے دہشت گرد نے تیسری منزل پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا، تیسرا دہشت گرد چھت پر جوابی کارروائی میں مارا گیا۔
متن کے مطابق کارروائی میں مارے گئے دونوں دہشت گردوں نے بھی خود کش جیکٹ پہنی ہوئی تھی، خودکش دھماکا کرنے والے دہشت گرد کے اعضاء ملے ہیں۔
درج مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد صدر پولیس لائن کے قریب بنے فیملی کوارٹر کی عقبی دیوار پر لگے تار کو کاٹ کر داخل ہوئے، تینوں دہشت گرد گاڑی میں سوار ہو کر صدر پولیس لائن پہنچے تھے، صدر پولیس لائن کے قریب کھڑی کار کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق کار سوار دہشت گردوں کے ساتھ 2 دہشت گرد موٹر سائیکل پر بھی آئے تھے،جنہوں نے کار سوار دہشت گردوں کو کے پی او کی نشاندہی کی تھی۔
مقدمے کے مطابق دہشت گردوں سے 5 دستی بم، 2خودکش جیکٹس ملیں جنہیں ناکارہ بنایا گیا۔ مقدمے کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حملے کی ذمے داری کالعدم تحریکِ طالبان نے سوشل میڈیا کے ذریعے قبول کی۔