(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے گزشتہ ماہ جنوری میں ریکارڈ مقدار میں روس سے پیٹرول درآمد کیا جو اس کی مجموعی ضرورت کا 27 فیصد تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت اب روس سے پیٹرول خریدنے والا ایک بڑا ملک بن گیا۔ جس کی جنوری میں روسی تیل کی درآمدات 1.4 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی جو دسمبر کے مقابلے میں 9.2 فیصد زیادہ ہے۔
بھارت کے روس سے سستا پیٹرول خریدنے کے باعث اب اس کی خلیجی ممالک سے خام تیل کی خریداری میں 84 فیصد تک کمی آئی ہے۔ گزشتہ ماہ بھارت کی طرف سے درآمد کیے گئے 5 ملین بی پی ڈی خام تیل کا تقریباً 27 فیصد حصہ روسی تیل کا تھا۔
1.4 بلین آبادی والا بھارت اس وقت تیل کی درآمدات میں دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خلیجی ممالک سمیت پیٹرول برآمد کرنے والے دیگر ممالک بھارت کو خصوصی توجہ بھی دیتے ہیں۔
یوکرین پر حملے کے نتیجے میں عالمی قوتوں نے روس پر اقتصادی اور معاشی پابندیاں عائد کی تھیں جس میں خام تیل کی برآمدات بھی شامل ہے تاہم بھارت نے شروع دن سے ہی پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خام تیل کی خریداری کی۔
یورپی ممالک میں پابندیوں کے شکار روس کو بھی اپنے تیل کی فروخت کے لیے ایک بڑی مارکیٹ درکار تھی جو اسے بھارت کی شکل میں مل گئی اور بھارت کو قدرے سستا پیٹرول ملنے لگا۔
خیال رہے کہ موجودہ پاکستانی حکومت نے بھی روس سے پیٹرول خریدنے کے لیے بات چیت کی ہے تاہم ابھی اس میں مزید لگ سکتا ہے۔