(درنایاب) لاہور میں صفائی کے غیر تسلی بخش انتظامات، میٹرک پاس جی ایم آپریشن آصف نصیر معطل، سہیل انور کو چارج سونپ دیا گیا، سی ایم سیکرٹریٹ کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید نے شہر میں ناقص صفائی کے حوالے سے نا پسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
چئیرمین ایل ڈبلیو ایم سی ملک امجد نون کی ہدایت پر جی ایم آپریشن آصف نصیر کو معطل کردیا گیا، آصف نصیر میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن کے طور پر کام کر رہے تھے، آصف نصیر کو غیر قانونی طور پر 13 جنوری 2021 کوایل ڈبلیو ایم سی میں بطور جی ایم آپریشن تعینات کیا گیا تھا۔
ترجمان ایل ڈبلیو ایم سی کے مطابق آصف نصیر میٹرک پاس ہیں اور سیٹ کے اہل نہیں تھے، سہیل انور ملک کو جی ایم آپریشنز کا چارج سونپ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سٹی فور ٹی ٹو نے آصف نصیر نااہلیت کی خبر بھی نشر کی تھی، چئیرمین ایل ڈبلیو ایم سی ملک امجد نون نے بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق ایل ڈبلیو ایم سی شہر میں بہترین صفائی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے، ادارے کی جانب سے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے شہر میں تین شفٹس میں صفائی آپریشن جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو شہر میں صفائی کے موجودہ حالات اور ادارے کے انتظامی معاملات سے آگاہ کر نے کے لیے گزشتہ دو تین روز سے ملنے کی کوشش کر رہا ہوں مگر ان کے دفتر کا عملہ ان سے ملاقات نہیں ہونے دے رہا۔ اس ملاقات کا مقصد وزیر اعلیٰ پنجاب کو سی ایم سیکٹریریٹ کے پرنسپل سیکرٹری کی جانب سے 15 فروری کو موصول ہونے والے خط پر تخفظات کا اظہار اور سی ایم سیکرٹریٹ کا ایل ڈبلیو ایم سی صفائی مہم کی نگرانی کے لیے صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کو مختص کرنے کے حوالے سے بریفنگ دینا تھا ۔اس خط میں سی ایم سیکرٹریٹ کے پرنسپل سیکرٹری نے صفائی کے حوالے سے نا پسندیدگی کا اظہار کیا ہے جبکہ سچائی اسکے بر عکس ہے۔
چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی کے مطابق اصولی طور پر یہ خط صوبائی وزیر کو دیا جانا چاہیے تھا جو کمپنی کے انتظامی امور میں مداخلت کر رہے ہیں اور ناجائز طور پر قابض ہیں۔ چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق نہ صرف ایل ڈبلیو ایم سی میں موجود ہ کرپشن مافیا کو للکارا اور نکالا بلکہ آئندہ کے لیے تیار ہونے والے مافیا کی کرپشن کو بھی جرات مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے ناکام بنایا اور خاتمہ کیا، مزید براں بین الااقوامی کنٹریکٹرز کی اجارا داری کو بھی ختم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایل ڈبلیو ایم کی جانب سے شہر کا صفائی آپریشن سنبھالنے کے بعد ریکارڈ ویسٹ کولیکشن کی گئی ہے، ترک کنٹریکٹر کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ایک شفٹ میں شہر سے کوڑا اٹھایا جاتا تھا جبکہ ایل ڈبلیو ایم سی نے ذمہ داری سنبھالتے ہی ہنگامی بنیادوں پر تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے، تین شفٹس میں کام کرنا شروع کیا اور ترک کنٹریکٹر کے مقابلے میں ایل ڈبلیو ایم سی کے عملے نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور روزانہ کے آپریشن کے ساتھ 50 ہزار ٹن سے زائد کوڑے کے بیک لاگ کو بھی کلئیر کیا۔
چئیر مین ایل ڈبلیو ایم سی کا مزید کہنا تھا کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب کے دورے اور دیگر وی آئی پی روٹس پر صفائی کے غیر تسلی بحش انتظامات پر 9 سے زائد افسران معطل کیے جا چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے موصول ہونے والے خط میں کسی بھی مخصوص علاقے کی نشاندہی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے اس خط کا نوٹس لیتے ہوئے جی ایم آپریشن کو معطل کر دیا گیا جو اس سے قبل میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن کے طور پر کام کر رہا تھا، اس کو غیر قانونی طور پر 13 جنوری 2021ء کو ایل ڈبلیو ایم سی میں بطور جی ایم آپریشن تعینات کیا گیا جو کہ میٹرک پاس تھا، اس غیر قانونی تعیناتی پر بورڈآف ڈائریکٹرز کے 109 ویں اجلاس میں تفتیش کی گئی اور ان احکامات کو واپس کرنے کا حکم دیا گیا۔ چئیرمین ایل ڈبلیو ایم سی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام امور قانون کے مطابق حل کیے جائیں گے اور مجھ سمیت کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے.