علاج مزید مہنگا،مریضوں پر ایک اور بم گرا دیا گیا

19 Feb, 2020 | 08:16 PM

M .SAJID .KHAN

(زاہد چودھری)حکومت کی غفلت اور ڈریپ کی نااہلی سے غریب مریضوں کا علاج اور بھی مشکل ہوگیا، تبدیلی سرکار نےسرجری کے سامان کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا۔ 

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی غفلت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی سنگین نا اہلی  سے غریب مریضوں پر مہنگائی کا ایک اور بم گرادیا گیا، سرجری میں استعمال ہونے والا ڈسپوزایبل سامان تبدیلی سرکار میں تیسری مرتبہ مہنگا کر دیا گیا،ڈسپوزایبل فیس ماسک کی قیمت 5 روپے سے بڑھا کر 20 روپے ہوگئی، بلڈ بیگ کی قیمت 230 روپے سے بڑھا کر 275 روپے، ٹرانسفیوژن سیٹ 140 سے 210 روپے، بیورٹ 250 سے 350 ، اینڈو ٹریکل ٹیوب 90 سے 190 ، ایگزامینیشن گلوز کا 100 پیس کا پیک 270 سے 440 روپے کا کر دیا گیا ۔
اسی طرح سرجیکل گلوز 45 سے 77 روپے ، ایپی ڈیورل سیٹ کی نئی قیمت 800 سے بڑھا کر 1500 روپے مقرر کر دی گئی ہے اس کے علاوہ تمام ڈرپس کی قیمیتیں بھی تقریباً ڈبل کر دی گئی ہیں،نارمل سلائن 55 سے 95 ، رنگر 88 سے 105 اور 5 پرسنٹ ڈرپ کی قیمت 59 سے بڑھا کر 100 روپے مقرر کر دی گئی ہے ۔
ڈریپ کی ناہلی یا ملی بھگت سے تبدیلی سرکار کے قیام سے اب تک تیسری مرتبہ سرجری کے ڈسپوایبل سامان کی من مانی قیمتیں مقرر کی گئی ہیں جس سے پہلے ہی مہنگائی کے مارے غریب مریضوں کو شدید دھچکا لگا ہے، ڈرپس، ڈسپوزایبل ماسک سے لیکر بلڈ بیگ اور ٹرانسفیوژن سیٹ کی قیمت میں 4 گنا تک اضافہ ہوا، قیمتوں میں بار بار کے اضافے سے غریب مریضوں کوعلاج میں مشکل ہوگیا، جان کے لالے پڑ گئے۔

مزیدخبریں