سپریم کورٹ میں پتنگ بازی کیخلاف درخواست دائر

19 Feb, 2020 | 01:21 PM

Sughra Afzal

(یاور ذوالفقار) بسنت لاہور کے کلچر کا ایک خوبصورت حصہ تھا،   پنجاب کے سبھی لوگ اس تہوار کو ذوق و شوق سے مناتے تھے، نیلا آسمان دیدہ زیب رنگوں کی پتنگوں سے سج جاتا تھا، چھٹی کے روز دن بھر فضا بوکاٹا اور آئی بُو کی آوازوں سے گونجتی رہتی تھی، شہرِ لاہور کی سڑکوں کو رنگ برنگی پتنگوں سے دلہن کی طرح سجایا جاتا تھا،پھر دھاتی دھاگوں کے استعمال سے ہلاکتوں کے باعث  پنجاب  حکومت نے چند برس قبل بسنت کے تہوار اور  پتنگیں اڑانے پر پابندی عائد کر دی۔

اب کچھ لوگ بسنت کے اس تہوار کو بحال کروانے کیلئے  اور کچھ اس پر مکمل پابندی عائد کروانے کیلئےہاتھ پاؤں مار رہے ہیں، آج سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے ہیومن رائٹس میں شہری رانا نعمان نے  پتنگ بازی کیخلاف درخواست دائر کی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے سو موٹو کی بنیاد پر پتنگ بازی پر پابندی عائد کر رکھی ہے تاہم پنجاب پولیس صوبہ بھر میں پتنگ بازی روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، قاتل ڈور پھرنے سے متعدد شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں، پتنگ بازی سے پہلے بھی کئی جانیں ضائع ہو چکی ہیں جبکہ چند روز قبل ڈولفن فورس پولیس اہلکار کی ہلاکت بھی ڈور پھرنے سے ہوئی ہے۔

 درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ پتنگ بازی کرنیوالوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے اور بسنت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نےپتنگ بازی پر پابندی کیخلاف دائر  درخواستوں پرپنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن میں جواب  مانگ لیا۔

مزیدخبریں