پنجاب حکومت کے مزدور کے تحفظ کیلئے انقلابی اقدامات

19 Feb, 2020 | 11:59 AM

وقار نیازی

(علی رامے) پنجاب حکومت کےمزدور کے تحفظ کیلئےانقلابی اقدامات، مزدوروں سے سہولیات واپس نہیں لی جا سکیں گی، 100 مزدوروں کیلئےکینٹین بنانا لازمی قرار، چائلڈ لیبر پرفیکٹری مالک اورمینجرجیل کی ہوا کھائیں گے، مزدوروں کو رہائشی سہولیات کی فراہمی بھی لازمی قرار دے دی گئی۔

پنجاب حکومت نےمزدوروں کے تحفظ کےلیےقوانین میں اہم ترامیم کردیں جس کے مطابق فیکٹری میں 100 مزدورکام کررہے ہیں تو انہیں فیکٹری میں کینٹین لازمی بنانا ہوگی۔ اس سے قبل 200 مزدوروں کے لیے کینٹین بنانامشروط تھا، فیکٹریوں میں بچوں سے وزنی کام کرانے کی پہلی شق ختم کردی گئی۔

مالکان پچاس کی بجائے پچیس خواتین کے ساتھ آنے والے بچوں کے لیےڈے کیئر سنٹربنانےکےپابند ہوں گے۔خواتین کو دو شفٹوں میں رات دس بجے تک کام کرنےکی اجازت ہوگی، فیکٹری مالکان رات دس بجے تک کام کرنے والی خواتین کو ٹرانسپورٹ مہیا کرنے کے پابندہوں گے، رات گئےکام کرنے والی خواتین کےتحفظ کوہرطرح سےیقینی بنانا ہوگا، جہاں دس سے زیادہ خواتین کارکنان ملازمت کرتی ہوں،ان کے قیام کے لیےمناسب اور محفوظ رہائش فراہم کرنا لازمی ہوگا۔

چودہ سال مکمل کرنےوالےبچے کو اس خواہش اورفٹنس پر کام کرنے کی اجازت ہوگی، چودہ سال کے بچوں سے کام لینے کا دورانیہ صرف پانچ گھنٹےہوگا، کم عمر مزدوں سے زیادہ کام لینےکی شکایات پر منیجر اور فیکٹری مالک کو چھ ماہ کی قید ہوگی، مخصوص فیکٹری کےمختلف محکموں یا شاخوں کو علیحدہ فیکٹریاں قرار دے کر مزدوروں کی تعداد میں کمی کرکے ان سے سہولیات نہیں لیں جاسکیں گی، مزدوروں کی عمرکےتعین کےلیےنادرا کے ساتھ رجسٹریشن اور پیدائش کے اندراج کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

مزیدخبریں