ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر سیکرٹری فنانس اور سیکرٹری آبپاشی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔
عدالت نے محکمہ آبپاشی کے ظہیر عباس سمیت دیگر ملازمین کی توہین عدالت درخواست پر عبوری تحریری حکم جاری کر دیا ، عدالت نے سپرنٹنڈنگ انجینئر فیصل آباد محمد سلیم، ایگزیکٹو انجینئر خانکے شیخوپورہ ملک غلام رسول، ایگزیکٹو انجینئر عدنان امجد کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ، عدالت نے توہین عدالت کے مرتکب تمام افسروں کو 25 فروری کو جواب سمیت طلب کر لیا ۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر کیوں نہ سرکاری افسروں کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، عدالت محکمہ آبپاشی کے افسروں نے عدالتی حکم پر فنڈز جاری کرنے کیلئے سمری فنانس ڈیپارٹمنٹ کو بھجوانے کا بیان دیا۔عبوری تحریری حکم محکمہ آبپاشی کے جواب سے ظاہر ہوتا ہے کہ عدالت کے جولائی 2019ء کے حکم کی تعمیل نہیں کی گئی، عبوری تحریری حکم لاہور ہائیکورٹ نے نوکری سے نکالنے کے اقدام پر حکم امتناعی جاری کیا تھا۔
درخواستگزار عدالت نے محکمہ آبپاشی کو درخواستگزاروں کے بقایاجات بھی ادا کرنے کا حکم دیا تھا، درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود درخواستگزاروں کو بقایاجات ادا نہیں کئے جا رہے، عدالت سے استدعا کی کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر محکمہ آپباشی کے افسروں کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔