(درنایاب) جوبلی ٹاون کرکٹ اسٹیڈیم کے لئے سرکاری وسائل کا استعمال اورغیر قانونی لینڈ کنورژن کا موقف تبدیل، ایل ڈی اے کے اپنے ہی ورکنگ پیپرز نے اینٹی کرپشن کے موقف کی تائید کردی۔
ایل ڈی اے نے جوبلی ٹاون کرکٹ اسٹیڈیم کا کیس گورننگ باڈی کوجنوری دوہزارانیس میں بھجوایا، ایل ڈی اے نےاسٹیڈیم کی تعمیر کے لیے سرکار سےدو کروڑ بائیس لاکھ کے فنڈز مانگے۔ گورننگ باڈی کے ورکنگ پیپرز میں اخراجات اورتخمینہ لاگت کی تفصیل بھی درج کی، ورکنگ پیپرز میں بیالیس کنال اراضی کےساتھ سولہ کنال اراضی مزید شامل کرنےکا لکھا گیا۔
جوبلی ٹاون میں پولیس اسٹیشن کے لئےمختص سائٹ کوبھی شامل کیا جانا تھا، اینٹی کرپشن کے چھاپے اور تحقیقات کے بعد ایل ڈی اے نے پینترہ بدلا، سرکاری وسائل استعمال کرنے کی بجائے مخیر حضرات کے تعاون سےاسٹیڈیم کی تعمیرکا موقف تبدیل کرلیا۔ ایل ڈی اے کی گورننگ باڈی میں ورکنگ پیپرزبھجوانےسےقبل کام شروع کردیا گیا، ورکنگ پیپرزکےمنظر عام پر آنے کے بعد ایل ڈی اے کا جھوٹ بھی کھل گیا، جوبلی ٹاون کا لینڈ یوزتبدیل اورکسی بھی سرکاری فورم سے اجازت نہیں لی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے اتھارٹی کےممبران کو بھی معاملے سے دور رکھا گیا، انجنئیرنگ ونگ نے موقع پراسٹیڈیم کی تعمیرکا کام عجلت میں شروع کرادیا۔