سٹی42: یمن میں ایران کے نیکسس آف رزسٹینس کا حصہ مانے جانے والے حوثیوں نے جمعرات کو علی الصبح یروشلم اور تل ابیب پر جو میزائل مارے، ان کے متعلق حوثیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دراصل "ہائیپر سونِک میزائل" تھے۔
حوثیوں کا فائر کیا ہوا ایک میزائل تل ابیب کے قریبی شہر میں ایک سکول پر گرا تھا حالانکہ اسے اسرائیلی انٹرسیپٹر نے فضا میں روک لیا تھا لیکن اس میزائل کا وار ہیڈ انٹرسیپٹر سے ٹکراؤ کے باوجود آگے بڑھا اور تل ابیب کی بجائے نزدیکی شہر میں ایک سکول کی خالی عمارت پر گرا جس سے عمارت تباہ ہو گئی۔
جمعرات کو ہی حوثیوں کے ٹھکانوں پر اسرائیل نے ائیر سٹرائیکس کیں اور جمعرات کو ہی حوثیوں نے ایک ویڈیو کلپ ریلیز کی جس مین کم از کم دو میزائل فائر ہوتے دکھایا گیا ہے۔ اس سے پہلے اسرائیلی فوج نے اس میزائل سے تباہ ہونے والے سکول کی ایک فوٹو ریلیز کی تھی۔
یمنی حوثی ملیشیا کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی دارالحکومت کو 2 ’فلسطین 2‘ ہاپرسونِک میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
حوثیوں کے ہائیپر سونِک میزائلوں کی موجودگی کے دعوے سے پہلے ایران نے اکتوبر میں اسرائیل پر دو سو کے لگ بھگ میزائل فائر کرنے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ ان میں سے کچھ میزائل ہائیپر سونِک تھے۔ اسرائیل کی جانب سے اپنے ملک میں گرنے والے میزائلوں کے ٹکڑوں کے معائنہ اور تجزیہ کے بعد کبھی کچھ نہیں بتایا گیا کہ یہ کس رفتار کے حامل تھے۔ تاہم یہ کئی روز بعد واضح ہوا کہ اسرائیل کی میزائل ڈیفینس شیلڈ کچھ میزائلوں کو روکنے میں واقعی کامیاب نہیں ہوئی تھی۔ اس سے ملتا جلتا واقعہ جمعرات کو علی الصبح یمن میں کسی جگہ سے فائر کئے گئے میزائل کے ضمن مین بھی سامنے آیا جس کے متعلق اسرائیل کی فوج کو یقین ہے کہ اسے انٹرسیپٹر نے ہِٹ کر دیا تھا، اس کے بعد بھی اس میزائل کا وار ہیڈ متاثر نہیں ہوا اور یہ آگے جا کر سکول کی عمارت پر گرا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ آیا انٹرسیپٹ ہونے کے بعد میزائل نے اصل راستہ بدلا تھا اور یہ اپنے اصل ہدف سے کتنا دور گرا تھا۔
حوثیوں کی میزائل فائر کرنے کی ویڈیو میؓ دونوں میزائلوں کو فائر کئے جانے کے بعد غیر معمولی تیزی کے ساتھ دور افق پر تاریکی میں گم ہوتے دیکھا گیا۔ اسرائیل مین ان میزائلوں کے اہداف تقریباً دو ہزار کلومیٹر دوری پر تھے۔