ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یروشلم میں  یمنی حوثیوں کا میزائل اسرائیل کی پارلیمنٹ تک پہنچ گیا، تل ابیب میں سکول متاثر

Israel Hothi Conflict, Hothis' missal reaches near Israeli parliament, city42
کیپشن: 19 دسمبر 2024 کو کنیسیٹ کے باہر یروشلم میں ایک انٹرسیپٹر راکٹ سے شارپنل ملا ہے (فوٹو کنیسیت کے ترجمان نے ریلیز کی)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: یروشلم میں اسرائیل کی کنیسیت (پارلیمنٹ) کے باہر انٹرسیپٹر  راکٹ کا ملبہ ملا ہے، اس سے پہلے  کوئی سائرن نہیں بجا۔ اس ملبہ کی پارلیمنٹ کی عمارت کے نزدیک موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ یہاں تک کوئی راکٹ یا ڈرون پہنچا تھا جسے گرانے کے لئے اسرائیلی فورسز کی جانب سے انٹرسیپٹر راکٹ بھیجا گیا۔  بعد مین کنیست کے ترجمان نے تصدیق کی کہ یمن کے حوثیوں کا فائر کیا ہوا ایک میزائل کنیست کے نزید کہیں گرایا گیا، اس کو گرانے والے انٹرسیپٹر میزائل کا ملبہ کنیست کی عمارت کے نزدیک ملا۔ 
اسرائیل کی پارلیمنٹ Knesset کا کہنا ہے کہ آنے والے حوثی میزائل پر فائر کیے جانے والے انٹرسیپٹرز کا ملبہ یروشلم میں Knesset کے باہر پایا گیا ہے حالانکہ حملے کے دوران شہر میں کوئی سائرن نہیں بجا تھا۔

یہ ٹکڑے کنیسیٹ گارڈز کے ذریعہ علاقے کی معمول کی تلاشی کے دوران ملے ہیں۔

کنیست کا کہنا ہے کہ ملبے سے کوئی نقصان یا چوٹ نہیں آئی اور اسے پولیس نے ہٹایا۔

آج جمعرات کے روز اسرائیل کے وسطی شہر مودیین میں بھی سائرن کے بغیر  کسی راکٹ کا ملبہ گرا۔

آئی ڈی ایف ان واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے تل ابیب کے علاقے کو دو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

تل ابیب کے باہر رامات گان میں ملبے کا ایک بڑا ٹکڑا ایک اسکول سے ٹکرا گیا جس سے ایک عمارت منہدم ہو گئی۔اس واقعہ میں  کوئی زخمی نہیں ہوا۔

اسرائیل کے یمن میں حوثیوں پر حملے

آئی ڈی ایف نے یمن پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے حوثیوں کی جانب سے 'فوجی کارروائیوں کے لیے' استعمال کیے جانے والے اہداف کو نشانہ بنایا۔ جمعرات کو علی الصبح ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا کہ  آئی ڈی ایف نے یمن میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے ایران کے حمایت یافتہ باغی گروپ کے اسرائیل پر بار بار میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

آئی ڈی ایف کے بیان کے مطابق، جنگی طیاروں کے ذریعے نشانہ بنائے گئے اہداف کو "حوثی فورسز نے اپنی فوجی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا تھا۔"

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ "ان اہداف پر حملہ کرنے سےایرانی ہتھیاروں کی خطے میں منتقلی اور حوثیوں کے  حملوں کے لئے انفراسٹرکچر کی دستیابی  کم ہو گئی ہے ۔

آئی ڈی ایف  نے جمعرات کے روز کہا،  کہ "ایران کی رہنمائی اور فنڈنگ ​​کے ساتھ" حوثیوں نے گذشتہ ایک سال کے دوران ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے ساتھ مل کر اسرائیل پر حملہ کیا، "علاقائی استحکام کو نقصان پہنچایا اور عالمی جہاز رانی میں خلل ڈالا۔""آئی ڈی ایف کسی بھی ضرورت کے فاصلے پر، ریاست اسرائیل کے شہریوں کو دھمکی دینے والے پر کارروائی اور حملہ جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔"