ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شائقین کرکٹ روہت شرما اور وراٹ کوہلی سے ناراض 

شائقین کرکٹ روہت شرما اور وراٹ کوہلی سے ناراض 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :روہت شرما اور وراٹ کوہلی اپنے ہی مداحوں کی تنقید کا نشانہ بن گئے 

کرکٹ  ایسا کھیل ہے جہاں کرکٹر کبھی ایک میچ میں   آنکھوں کا تارا بنتا ہے تو اگلے ہی میچ میں   مداحوں کے غصے کا نشانہ بھی بن جاتا ہے اس وقت انڈین ٹیم آسٹریلیا کا دورہ کر رہی ہے جہاں وہ برزبین کے میدان پر ٹیسٹ میچ کھیل رہی ہے اور سیریز بھی  ایک ایک سے برابر ہے۔ اس کے باوجود انڈیا کے  بیٹسمین  کپتان روہت شرما اور سابق کپتان وراٹ کوہلی انڈین کرکٹ شائقین کے نشانے پر ہیں اور بعض تو انھیں ریٹائر ہونے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔کوہلی  سینچری سکور کرنے کے باوجود شائقین کرکٹ کو راضی نہیں کرسکے 

روہت شرما کے کیرئیر پر نظر ڈالیں تو  ون ڈے میں تین ڈبل سنچریاں لگا رکھی ہیں اور ایک اننگز میں سب سے زیادہ 264 رنز بنانے کا ریکارڈ بھی انہی کے نام ہے۔ایک روزہ میچ میں ان کی 31  سینچریاں اور 57 نصف سنچریاں ہیں جبکہ اوسط تقریباً 50 کا ہے۔ دوسری جانب ٹیسٹ میں 12 سنچریاں اور 18 نصف سنچریاں ہیں جبکہ اوسط 41 رنز فی اننگز کا ہے۔

لیکن شائقین کی ناراضی کی وجہ روہت شرما کی آخری 12 اننگز ہیں جس میں انھوں نے 12 رنز سے بھی کم فی اننگز کی اوسط سے محض 143 رنز بنائے ہیں جس میں نیوزی لینڈ کے خلاف بنگلور میں لگائی گئی ایک نصف سنچری (52) شامل ہے۔آسٹریلیا کے خلاف پہلے میچ میں وہ ٹیم میں شامل نہیں تھے جبکہ دوسرے میچ میں انھوں نے تین اور چھ رنز بنائے۔ برزبین میں جاری میچ کی پہلی اننگز میں انھوں نے محض  10 رنز بنائے۔
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کمنٹری کے دوران روہت شرما کے شاٹ سلیکشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھیں ’ڈرپوک‘ کہا۔ در اصل پیٹ کمنز نے پہلے انھیں ایک باؤنسر کیا جو سنسناتی ہوئی نکل گئی اور پھر دوسری بال انھوں نے آگے پوری لینتھ پر کی لیکن روہت نے غلط اندازہ لگایا کہ وہ پھر سے باؤنسر کریں گے اور انھوں نے وکٹ کے پیچھے ایلکس کیری کے ہاتھوں میں آسان سا کیچ دے دیا۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے روہت شرما کے حوالے سے کہا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ روہت نے ہمت ہار دی ہے۔‘ 
بعض ماہرین نے اس جانب بھی توجہ دلائی ہے کہ آسٹریلیا میں ان کی کارکردگی پہلے بھی اچھی نہیں رہی ہے اور انھوں نے وہاں اپنی 17 اننگز میں 26 رنز کی اوسط سے رنز بنائے ہیں جن میں صرف تین نصف سنچریاں شامل ہیں۔
دوسری جانب وراٹ کوہلی نے آسٹریلیا کے خلاف 9 سنچریاں بنا رکھی ہیں اور وہ سچن تیندولکر کے بعد آسٹریلیا کے خلاف سب سے زیادہ رنز اور سنچریاں بنانے والے کھلاڑی ہیں لیکن اپنی حالیہ 12 اننگز میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کی بدولت 29 کی اوسط سے انھوں نے محض 292 رنز ہی سکور کیے ہیں۔
’ایسے شاٹ پر معافی نہیں مل سکتی‘
کینیڈا میں مقیم پاکستانی سپورٹس صحافی معین الدین حمید نے کہا ’ابھی برزبین میں جس طرح کوہلی آؤٹ ہوئے ہیں، اس پر ان کو معافی نہیں ملنی چاہیے۔ وہ 120 ٹیسٹ کھیل چکے ہیں نو ہزار سے زیادہ رنز بنا چکے ہیں اور ان کے سامنے 400 سے زیادہ کا سکور ہے اور وہ اس طرح کا شاٹ کھیلتے ہیں اور کیچ دے بیٹھتے ہیں۔‘
سوشل میڈیا صارفین روہت شرما اور وراٹ کوہلی کو کسی صورت بخشنے کو تیار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ کوئی پوچھ رہا ہے کہ کیا انھیں اب ریٹائر ہو جانا چاہیے تو کوئی پوچھ رہا ہے کہ یہ دونوں اب بھی کیوں کھیل رہے ہیں۔ایک صارف نے لکھا کہ ’یہ روہت کے ریٹائرمنٹ کا عندیہ ہے۔‘ایک نے لکھا کہ روہت کو کسی بہانے سے یہ سیریز چھوڑ دینی چاہیے اور کسی سپاٹ پچ پر ہونے والی سیریز کا انتظار کرنا چاہیے۔
ایک صارف نے روہت اور کوہلی کی تصویر ڈال کر لکھا ہے کہ ’یہ شاید روہت کی آخری سیریز ہے۔ وہ ختم ہو چکے ہیں اور انھیں دھونی کی طرح عزت سے کپتانی چھوڑ دینی چاہیے۔ ان کے لیے یہ درست ہوگا کہ وہ اپنی جگہ بھی چھوڑ دیں اور ہاں، وراٹ کو بھی اپنے ساتھ لیتے جائیں۔‘
بہت سے صارفین نے روہت شرما کی آخری 13 اننگز کے سکور پیش کیے ہیں جو اس طرح ہیں۔ 6، 5، 23، 8، 2، 52، 0، 8، 18، 11، 3، 6 اور 10۔
روہت شرما 37 سال کے ہو چکے ہیں جبکہ وراٹ کوہلی بھی 36 سال کے ہو چکے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ عمر کے بجائے ان کی فٹنس اور فارم کو دیکھا جانا چاہیے۔