ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بانی پی ٹی آئی نے حکومت سے 2 اہم مطالبات کردیئے

بانی پی ٹی آئی نے حکومت سے 2 اہم مطالبات کردیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

طیب سیف: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کے حوالے سے اہم پیغام سامنے آیا ہے۔ انہوں نے حکومت سے دو اہم مطالبات کیے ہیں جن میں انڈر ٹرائل سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی و 26 نومبر کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام شامل ہیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر حکومت ان مطالبات پر اتوار تک عملدرآمد نہیں کرتی تو سول نافرمانی کی تحریک کے پہلے مرحلے "ترسیلات زر کے بائیکاٹ" کا آغاز کر دیا جائے گا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پاکستان میں جمہوریت، عدلیہ اور میڈیا کے حقوق کے تحفظ کے لیے ترسیلات زر کا بائیکاٹ کریں۔انہوں نے 26 نومبر اور 8 فروری کو پی ٹی آئی کارکنان کی ہمت اور قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ تحریک انصاف دوسری جماعت ہے جسے اس قسم کے ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑا۔ بانی پی ٹی آئی نے 26 نومبر کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دن نہتے لوگوں پر سنائپرز کے ذریعے فائرنگ کی گئی اور کئی افراد غائب ہو گئے ہیں، جنہیں ڈھونڈنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ ان افراد کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے جدوجہد کریں گے اور انصاف دلوائے بغیر چین نہیں لیں گے۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں ان غمگین لواحقین کی آواز اٹھانے کے لیے اپنی پارلیمانی پارٹی کو ہدایت دی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز حکومت کی بوگس پارلیمنٹ اور بوگس انتخابات کو نشانہ بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے، جو کہ جنرل باجوہ کی سازش سے قائم ہوئی ہے، جس نے پاکستان کو بیالیس ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا۔

بانی پی ٹی آئی نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لیے پیشکش کے مذاق اڑانے پر تنقید کی اور کہا کہ اگر حکومت مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتی تو پی ٹی آئی کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دے کر بات کی جائے۔ یہ تحریک حکومت کے بدعنوان اقدامات اور ملک کی معیشت کی تباہی کے خلاف ہے، جس کی وجہ سے عوام میں مایوسی پھیل چکی ہے اور کاروباری طبقہ اپنے پیسے بیرون ملک منتقل کر رہا ہے۔

اُن کا  اپنے پیغام کے اختتام پر کہنا تھا کہ سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز اس وقت تک نہ روکا جائے گا جب تک حکومت ان کے جائز مطالبات پر عملدرآمد نہیں کرتی۔