ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار

عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ملک اشرف:لاہور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اے ٹی سی کورٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا۔

 جسمانی ریمانڈ میں ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش کرنے کا ہوم ڈیپارٹمنٹ کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا گیا ،عدالتی فیصلے کے مطابق قانون کے مطابق اس معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کیا جاتا، ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

 عدالتی فیصلے  میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی قوانین کے تحت انفرادی طور پر اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکتا، اے ٹی اے کے تحت جرائم انتہائی خطرناک ہوتے ہیں مگر آئین ملزموں کے بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں ملزموں کو ویڈیو لنک پر پیش کرنے سے بنیادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں،اس حوالے سے جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

 بانی پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں 9 مئی کے 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کیلئے ویڈیو لنک کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا۔

 عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اے ٹی اے قانون میں کئی ترامیم ہو چکی ہیں مگر جسمانی ریمانڈ کی سیکشن 21 ای میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، ٹرائل کے دوران عدالت میں ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جا سکتا ہے۔

 فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جا سکتا، عدالت 15 جولائی 2024ء کا بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے، ان کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے۔