راؤ دلشاد: آئندہ عام انتخابات میں لاہوریئے کس کو ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں، کون سی سیاسی شخصیت لاہوریوں کی پسندیدہ ہے جبکہ کون سی جماعت کا ووٹ بینک زیادہ ہے۔ اسلام آباد میں 2017 سے قائم ادارہ سی پی او آرنے لاہور کے ووٹرز کے بارے میں سروے کی رپورٹ جاری کر دی۔
پیر 18 دسمبر کو جاری کی گئی رپورٹ میں سنٹر فار پبلک اوپینین ریسرچ نے بتایا کہ سروے کے دوران ایک ہزار سے زائد لاہوریوں سے آئندہ انتخابات 2024 کے تناظر میں اہم مسائل، سیاسی وابستگیوں، ووٹنگ سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔
پوچھے گئے بہت سے سوالات کے درمیان 42 فیصد جواب دہندگان نے سوئی گیس کی قلت کو محلہ، علاقے اور شہر کا واحد اہم ترین مسئلہ قرار دیا۔15 فیصد شہریوں نے سیوریج، 12 فیصد شہریوں کوپینے کا صاف پانی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا ۔ 23 فیصد شہریوں نے نے پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کو بنیادی مسائل کا مورد الزام ٹھہرایا۔
اس سروے کی رپورٹ مرتب کرنے والوں کے مطابق 18 فیصد لاہوریوں نے پی ڈی ایم کی حکومت کو بنیادی مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا ، 17 فیصد نے پی ٹی آئی حکومت اور پی ایم ایل این دونوں کو مورد الزام ٹھہرایا۔
اس سروے میں حصہ لینے والے 63 فیصد لاہوریوں نے نواز شریف پسندیدہ شخصیت قرار دیا ۔57 فیصد شہریوں نے شہباز شریف اور 45 فیصد نے بانی چئیرمین پی ٹی آئی کو پسندکیا ۔ 33 فیصد نے پرویز الٰہی جبکہ 21 فیصد نے بلاول بھٹو زرداری کو پسندیدہ قرار دیا ۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 46 فیصد ن جواب دہندگان نے آئندہ عام انتخابات کے دوران مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہرکیا ۔
29 فیصد نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی اور 7 فیصد نے بتایا وہ ٹی ایل پی کو ووٹ دیں گے۔
34 فیصد شہباز شریف کو وزیر اعلی دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔
11 فیصد نے چودھری پرویز الٰہی جبکہ 4 فیصد نے عبدالعلیم خان کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
47 فیصد نے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو وزیر اعظم دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ۔
29 فیصد کے خیال میں پی ٹی آئی کا امیدوار وزیر اعظم ہونا چاہیے۔
84 فیصد سے تاحال کسی سیاسی جماعت نے ووٹ کےلیے رابطہ نہیں کیا۔