بے گھر افراد فٹ پاتھ پر سونے پر مجبور، کدھر ہیں پناہ گاہیں؟

19 Dec, 2021 | 05:09 PM

Arslan Sheikh

کومل اسلم: حکومت نے شہر میں پناہ گاہیں تو بنا دیں، مگر سخت قوانین، سرشام دروازے بند ہونے اور انتظامیہ کے رویے سے آج بھی سینکڑوں لوگ سخت سردی میں فٹ پاتھوں پر سونے پر مجبور ہیں۔

2018 میں وزیراعظم عمران خان نے بے گھر افراد کے لیے پناگاہوں کی تعمیر کا اعلان کیا تھا اور خود انہوں نے نومبر 2018 میں ریلوے سٹیشن لاہور کے سامنے پہلی پناہ گاہ کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سخت سرد موسم میں کوئی بھی بے سہارا افراد کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور نہ ہو۔ 

پناہ گاہوں کی موجودگی کے باوجود فٹ پاتھوں پر سرد راتیں گزارنے والے کہتے ہیں کہ شام ہوتے ہیں پناہ گاہوں میں داخلہ بند کر دیا جاتا ہے جبکہ گنجائش کے باوجود انتظامیہ کہتی ہے کہ اب مزید جگہ نہیں، جس کے باعث مایوس واپس لوٹ آتے ہیں اور فٹ پاتھ پر ہی ڈیرہ ڈال لیتے ہیں۔

بے سہارا افراد کا کہنا تھا کہ اس سخت سردی میں باہر رہنا بہت مشکل ہے، ایسی پناہ گاہ سے بہتر فٹ پاتھ ہے، جہاں لوگ آتے جاتے کھانا بھی دے جاتے ہیں اور سردی سے بچنے کیلئے کمبل بھی۔ 

مزیدخبریں