عابد چودھری: لاہور سمیت پاکستان میں خواتین کو دفاتر، بازاروں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں دوران سفر اور دیگر عوامی مقامات میں مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کے واقعات عام ہیں۔ نہ صرف عام خواتین بلکہ قانون کی محافظ پولیس اہلکار کو بھی راستہ روکنے اور جملوں کے استعمال سمیت متعدد طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے۔
گریٹر اقبال پارک میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات لیڈی اہلکار کو دو لڑکوں نے ہراساں کیا، لیڈی اہلکار آسیہ کی اطلاع پر پولیس نے دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ لیڈی اہلکار آسیہ کو پولیس لائنز سے سیکیورٹی ڈیوٹی پر بھجوایا گیا تھا۔
دونوں ملزموں کو گریٹر اقبال پارک کے گیٹ نمبر 5 سے حراست میں لیا گیا جبکہ ان دوںوں کیخلاف تھانہ لاری اڈا میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق راوی روڑ کے رہائشی نعیم اور طیب نے لیڈی اہلکار کو تنگ کیا اور آوازیں کسیں۔
ادھر جناح ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے والے ملزموں کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گارڈن ٹاؤن پولیس نے بروقت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے والے اوباش گرفتار کئے۔ متاثرہ لیڈی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی ختم کرکے ہوسٹل واپس جا رہی تھی کہ تو دونوں لڑکوں نے چھیڑ خانی سمیت ہراساں کیا۔ ایس ایچ او گارڈن ٹاؤن عمران انوار کا کہنا تھا کہ سکیورٹی سپروائزر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔