ملک اشرف: ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے مصدقہ ریکارڈ پر نیب انکوائری زیر التواء ہونے کی مہر لگانے کا معاملہ، ایزگارڈ نائن کمپنی نے ریکارڈ کی نقول پر مہرکو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔عدالت نے ایس ای سی پی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے 20 جنوری کو جواب طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس جواد حسن نے ایزگارڈ نائن کی درخواست پرطلبی کا 5 صفحات پر مشتمل عبوری حکم جاری کیا۔ درخواست میں ایس ای سی پی سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاگیا کہ درخواستگزار کمپنی نے رجسٹریشن ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے رجسٹرار کمپنیز سے رجوع کیا۔
رجسٹرارنے ریکارڈ کی نقل پر نیب، ایف آئی اے اور ایس ای سی پی انکوائری زیر التواء ہونے کی مہر لگا دی،ریکارڈ کی مصدقہ نقل پر ایس ای سی پی کے ذمہ دار نہ ہونے کا نوٹ بھی تحریر کردیا گیا، رجسٹرار کا کمپنی کے مصدقہ ریکارڈ پر متنازع نوٹ تحریر کرنے سے کمپنی کی ساکھ متاثرہونےکاخطرہ ہے۔
نیب و دیگر محکموں میں انکوائری زیر التواء ہونے جیسے الفاظ کا استعمال کرنے کے بعد کوئی بھی درخواستگزار کمپنی سے کاروبار نہیں کرے گا۔ ایزگارڈ نائن کمپنی کے ریکارڈ کی مصدقہ نقول پر متنازع الفاظ تحریر کرنا ایس ای سی پی ایکٹ سے بھی متصادم ہے۔ درخواستگزارنےاستدعاکی کہ کمپنیوں کے مصدقہ ریکارڈ پر نیب انکوائری کی مہرلگانےکااقدام غیرقانونی قراردیاجائے۔