ملک اشرف: پاکستان بھر کی 465 ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 230 مقدمات کا فیصلہ کیا۔
ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ سیل" سہیل ناصر نے ججز کی کارکردگی رپورٹ مرتب کی جس کے مطابق 182 ماڈل کریمینل ٹرائل کورٹس نے قتل کے24اور منشیات کے 45مقدمات یعنی69 مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔ تمام عدالتوں نے ٹوٹل 189گواہان کے بیانات قلمبند کیے، پنجاب میں قتل کے1اور منشیات کے11، سندھ میں قتل کے18اور منشیات کے18، خیبر پختونخواہ میں قتل کے4اور منشیات کے15 جبکہ بلوچستان میں قتل کے1اور منشیات کے1مقدمات کا فیصلہ ہوا۔
5کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ دیگر23 مجرمان کو کل10سال8 ماہ 23 دن قید اور 1062600روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔ اسی طرح پاکستان بھر میں قائم ہونے والی125سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 51دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کر دیے۔
پاکستان بھر میں قائم ہونے والی158 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے110مقدمات کے فیصلے کر دیے۔ تمام عدالتوں نے228گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔مجموعی طور پر 40مجرمان کو 9سال،3ماہ اور1دن قید اور 43000 روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔