(درنایاب) ایل ڈی اے کے ناتجربہ کار افسروں کی نااہلی سامنے آگئی، دنیا بھر میں کامیاب جرمن سافٹ وئیر " سیپ " کو ایل ڈی اے میں ناکارہ بنادیا گیا۔
فنانس، ایڈمنسٹریشن ، ریونیو اور ہیومن ریسورس کے معاملات کمپیوٹرائز کرنے میں افسروںکا مافیا رکاوٹ بن گیا ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے سخت موقف پر مشتمل خط کے بعد ذمہ دار ڈائریکٹر اور ایڈیشنل ڈی جی ہیڈ کوارٹرز ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے میں مصروف ہیں، 4 سال قبل ایل ڈی اے میں 10 کروڑ کی خطیر رقم خرچ کرکے جرمن سافٹ وئیر لانچ کیا گیا تھا۔
سیپ چلانے کیلئے ایڈیشنل ڈی جی ہیڈ کوارٹر زسمیت پراجیکٹ ڈائریکٹر اور ٹیم نے بھاری الاؤنسز لئے، ایل ڈی اے چار سال میں صرف دو موڈیول لانچ کرسکا، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے خط کے مطابق ایل ڈی اے سیپ کو لانچ کرنے اور چلانے کے ہر قدم پر فیل ہوا۔
ڈائریکٹر ایڈمن کے خط کے مطابق سیپ سے منسلک کسی بھی افسر کی ٹریننگ کا کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ، خط میں انکشاف ہوا ہے کہ ایل ڈی اے کے اپنے نظام میں سیپ سے منسلک کرنے کا ڈیٹا ہی موجود نہیں، سیپ لانچ ہونے کے بعد چالان جاری کرنے کا عمل ایک دن سے چھ دن پر چلا گیا۔
ڈائریکٹر ایڈمنسٹریش نواز گوندل کے خط نے ڈائریکٹر سیپ حبان سبحانی کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیئے۔