(اکمل سومرو) محکمہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں من پسند افراد کو کنسلٹنٹس بھرتی کر کے لاکھوں روپے تنخواہیں دینے کا انکشاف، کنسلٹنٹس کا عہدہ نہ ہونے کے باوجود4 لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ پر10کنسلٹنٹ بھرتی کر لیے گئے۔
ان بھرتیوں کیلئے کمیشن کے ایکٹ کی بھی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کی ایماءپر 21 ویں گریڈ کی مراعات اور 4 لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہوں کے عوض کنسلٹنٹس بھرتی کئے گئے۔
دوسری جانب لاہور سمیت پاکستان کی 194 یونیورسٹیوں کی فنڈنگ میں کٹوتی کی جا رہی ہے، کمیشن کی 16 سالہ تاریخ میں پہلی بار کنسلٹنٹس کی تقرریاں کی گئی ہیں، کمیشن میں اس وقت 800 ملازمین، ایڈوائزرز اور 9 ڈائریکٹر جنرل تعینات ہیں، جن کوبھاری تنخواہیں دی جارہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایچ ای سی نے کنسلٹنٹ فار پالیسی اینڈ لیگل افیئرز کیلئے داؤد منیر، کنسلٹنٹ آئی ٹی ایم آئی ایس کیلئے رضوان راشد، کنسلٹنٹ فنانس کیلئے محمدارشد ،آئی ٹی کنسلٹنٹ کیلئے آصف، سارہ زمان کو کنسلٹنٹ نیشنل اکیڈمی فار ہائیر ایجوکیشن کے عہدے پر تعینات کیا، فضل عباس کو کنسلٹنٹ انسٹی ٹیویشن ریفارمز ، میجر جنرل (ر) محمد اصغر جو کنسلٹنٹ سی پیک اور منصور طارق کو لیگل ایڈوائزر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔