سٹی 42:لڑکی نے اپنا ریپ کرنے والے ملزم سے شادی کرلی۔
چند روز پہلے ناندیڑ شہر سے تعلق رکھنے والی لڑکی نے الزام لگایا تھا کہ سچن سرسالہ نامی نوجوان نے اپنے دوست بنٹی کے ساتھ مل کر اس کی عصمت دری کی ہے۔ پولیس نے دونوں ملزمان کو فوری کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔بعد ازاں پر اسرار طور پر لڑکی نے کیس واپس لے کر ریپ کے ملزم کے ساتھ ہی شادی کرلی۔ اس بارے میں میڈیا پر چہ میگوئیاں شروع ہوئیں تو حکام نے نو بیاہتا دولہا دلہن کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا۔
لڑکی نے میڈیا کو بتایا کہ وہ سچن کو پسند کرتی تھی اور دونوں ہی شادی کرنا چاہتے تھے لیکن اسے لوگوں نے بہکایا کہ سچن دھوکہ دے رہا ہے اس لیے اس کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرادو۔ لڑکی نے کہا کہ اس نے لوگوں کے بہکانے پر اپنے محبوب کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرایا لیکن اس نے جیل سے مجھے پیغام پہنچایا کہ وہ اب بھی مجھ سے پیار کرتا ہے اور اگر میں کیس واپس لے لوں تو وہ فوری مجھ سے شادی کرلے گا۔
واضح رہے کہ یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ایک سو پچاس ملین کے قریب بچوں کو چائلڈ لیبر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ان میں سے انتیس ملین کا تعلق بھارت سے ہے۔ ان سے بھاری جسمانی مشقت لی جاتی ہے۔اس رپورٹ میں خاص طورپر مزدوری اورجسم فروشی کے لئے بچوں کے بڑے پیمانے پر استحصال کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں نیپالی بچوں کا استحصال کیا جاتا ہے اور یہی حالت ان پاکستانی لڑکوں اور لڑکیوں کی ہے، جنہیں افغانستان لے جایا جاتا ہے۔