سٹی 42:اداکارہ و میزبان عفت عمرکئی برس تک پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں اداکاری کے جوہر دکھانے کے بعد آجکل مکمل طور پر میزبانی کے شعبے سے وابستہ ہیں ۔اداکارہ نے اپنے ایک بیان میں حکومت پاکستان کی جانب سے ملک کیلئے خدمات انجام دینے والی شخصیات کیلئے ایوارڈ کا اعلان کرنے پر کہا ہے کہ ایسا صرف پاکستان میں ہوسکتا ہے کہ مبینہ طور پر ہراسانی میں ملوث شخص کو ایوارڈ سے نوازا جائے۔
عفت عمر نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر بغیر کسی کا نام لیے لکھا صرف پاکستان میں یہ ممکن ہے کہ حکومت کی طرف سے مبینہ طور پر ہراسانی میں ملوث شخص کو ایوارڈ دیاجائے۔ اس کے ساتھ انہوں نے پاکستان زندہ باد کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
Only in Pakistan an alleged Harraser gets an award backed by the Govt.Nowhere else in 21st cen. #PakistanZindabad
— Iffat Omar Official (@OmarIffat) August 16, 2020
عفت عمر نے اپنے ٹوئٹ میں یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کس شخص کے بارے میں کہہ رہی ہیں تاہم ان کی ٹوئٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اورلوگوں نے اندازہ لگاتے ہوئے کہا کہ عفت عمر گلوکارعلی ظفر کے بارے میں بات کررہی ہیں۔کیونکہ گزشتہ ہفتے یوم آزادی کے موقع پر صدر پاکستان کی جانب سے ملک کے لیے خدمات انجام دینے والی 184 شخصیات کے سول ایوارڈز دینے کا اعلان کیا گیا تھا جس میں گلوکار علی ظفر کا نام بھی شامل تھا۔
واضح رہے کہ دو سال قبل 2018 میں گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد دونوں کے درمیان طویل قانونی جنگ ہوئی۔ بعد ازاں علی ظفر نے دعویٰ کیا کہ میشا شفیع اپنے الزامات کو ثابت نہیں کرسکیں، عدالت نے ان کا کیس خارج کردیا اور علی ظفر یہ کیس جیت چکے ہیں۔