احاطہ جہانگیری کی بحالی، آرکیالوجی اور والڈ سٹی میں اختلافات بڑھ گئے

19 Aug, 2020 | 01:49 PM

Sughra Afzal

روشنائی گیٹ(عفیفہ نصر) شاہی قلعہ کے احاطہ جہانگیری کی بحالی ، محکمہ آرکیالوجی اور والڈ سٹی اتھارٹی میں اختلافات بڑھ گئے، ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجی پنجاب نے شاہی قلعے میں دلان کی بحالی کے دوران دیواروں پر کیے جانے والے رنگ کے حوالے سے صوبائی سیکرٹری سیاحت کو محکمانہ رپورٹ بھجوا دی۔ 

محکمہ آرکیالوجی نے اعتراض کیا ہے کہ شاہی قلعہ قومی ورثہ ہے، بین الاقوامی آثار قدیمہ کے قوانین نظرانداز کرکے لاہور قلعہ کی قدیمی عمارت کو نقصان پہنچانے والا رنگ و روغن کیا گیا ہے۔ 

محکمہ آرکیالوجی نے دعویٰ کیا ہے کہ والڈ سٹی اتھارٹی نے تاریخی شاہی قلعے کے مختلف حصوں اور دیواروں کو حالیہ بارشوں سے پہنچانے والے نقصان کو چھپانے کیلئے پینٹ کرایا، مغلیہ دور میں تعمیر ہونے والے لاہور قلعے کے اس حصے کی اصل عمارت رنگ کے باعث ہمیشہ کیلئے ضائع ہوگئی۔ 

دوسری جانب والڈ سٹی اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے ان اعتراضات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیری احاطے میں تاریخی عمارت کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچایا اور نہ ہی اینٹی کوٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اس سے پہلے یہ احاطہ انتہائی خستہ حالی کا شکار تھا جس کی دیواروں پر جا بجا عبارات اور نام لکھے گئے تھے۔

 انہوں نے قلعہ کے مختلف حصوں کو بحال کرنے کیلئے خصوصی کنکرلائم اور قصورکی مٹی استعمال کی ہے، کسی قسم کے سیمنٹ سے احاطہ جہانگیری کو بحال نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق  ڈائریکٹرجنرل آرکیالوجی پنجاب نے شاہی قلعے میں د لان جہانگیر چوک پر رنگ سے متعلق صوبائی سیکرٹری سیاحت کو محکمانہ رپورٹ بھیج دی ہے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے شاہی قلعہ کی بحالی اور اطراف کے علاقے کو بفرزون بنانے کے منصوبے کی منظوری دیدی، فرنچ ایجنسی منصوبے کے لئے 1 فیصد شرح سود پر 25 سال کے لئے 3 ارب 60 کروڑ روپے قرض دے گی، منصوبے کو 5 سال میں مکمل کیا جائے گا، منصوبے پر  3 ارب 65 کروڑ روپےلاگت آئے گی۔

مزیدخبریں