ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سونا مت بیچنا! پاکستانی شہریوں کو قیمتی مشورہ

City42, Bullion Market, Gold price plunged , investment in Gold, Dollor vs Gold, Trump Tariffs, Trump's policy
کیپشن: دنیا کی معیشت اور سیاست بیک وقت بے یقینی میں گھری ہوئی ہیں، مستقبل کے متعلق کسی کو یقین نہیں کہ کیا ہو سکتا ہے۔ معیشت میں سکڑاؤ، کساد بازاری اور معاشی پیداوار سکڑنے کی پیش گوئیاں مستند ترین اداروں کی طرف سے آ رہی ہیں۔ ایسے مین سونے کی خریداری لوگوں کی پہلی ترجیح بن گئی ہے۔ سونے کی مانگ میں اضافہ کے سبب اس کی قیمت روزانہ بڑھ رہے ہے، یہ رجحان کم از کم تب تک رہے گا جب تک بے یقینی ختم نہیں ہو جاتی۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  ملک میں آج سونے کی فی تولہ قیمت برقرار ہے۔  ایکسپرٹ کا مشورہ ہے کہ جن لوگوں کے پاس سونا ہے، وہ اسے بیچنے سے گریز کریں، سونے کی قیمت آنے والے دنوں میں ساڑھے چار لاکھ روپے تولہ تک جا سکتی ہے۔ 

آج ہفتہ کے روز بلین مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 49 ہزار 700 روپے جب کہ 10 گرام سونےکی قیمت 2 لاکھ 99 ہزار 811  روپے پر برقرار  رہی۔

عالمی صرافہ میں سونےکا بھاؤ 3326 ڈالر فی اونس پر برقرار رہا۔

  ملک میں آج سونے کی فی تولہ قیمت برقرار ہے۔  ایکسپرٹ خرم کلیم کا مشورہ ہے کہ جن لوگوں کے پاس سونا ہے، وہ اسے بیچنے سے گریز کریں، سونے کی قیمت آنے والے دنوں میں ساڑھے چار لاکھ روپے تولہ تک جا سکتی ہے۔

سونا ایک سال میں کتنا بڑھا

 پاکستان میں سال 2025 کے آغاز پر ایک تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 72 ہزار 600 روپے تھی۔ آج 108 روز میں فی تولہ سونا  77  ہزار ایک سو روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 49 ہزار 700 روپے ہوگیا ہے۔

10 گرام سونےکا بھاؤ  اس دوران 66  ہزار ایک سو روپے بڑھ کر 2 لاکھ 99 ہزار 811 روپے ہوگیا۔

انٹرنیشنل مارکیٹ میں سونےکا بھاؤ 712 ڈالر اضافے سے 3 ہزار 326 ڈالر فی اونس ہے۔

مارکیت پر گہری نظر رکھنے والے ایکسپرٹ خرم کلیم نے بتایا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد نے سونے کی قیمت بڑھوائی ہے۔ اگر ٹرمپ کی ضد بازی برقرار رہی اور سونے کی قیمت بڑھنے کا یہ ٹرینڈ برقرار رہا تو سال کے آخر تک سونے کی قیمت بڑھ کر ساڑھے چار لاکھ روپے فی تولہ تک جا پہنچے گی۔

خرم کلیم نے پاکستانی شہریوں کو مشورہ دیا کہ جن کے پاس سونا موجود ہے وہ جلد بازی نہ کریں اور اپنا سونا نہ بیچیں۔ جن کے پاس سونا نہیں ہے وہ سونا خرید سکتے ہیں تو خرید ہیں۔ جن کے پاس نہ سونا ہے نہ پیسہ، وہ سونے کے بارے میں سوچنا بند کر دیں۔ 

ڈالر پر انحصار کم کر کے سونے کی خریداری کا رجحان

ایک ماہ میں سونے کی قیمت میں پچاس ہزار روپے تولہ اضافہ کی وجہ ٹرمپ کی ضد بازی ہے، ٹرمپ کے ٹیرف نے دنیا بھر میں بے یقینی پیدا کی ہے۔ اب دنیا ٹرمپ پر اعتبار نہیں کر رہی،  دنیا مین اِن سکیورٹی پیدا ہو گئی ہے۔ ٹرمپ نے چین پر   245 فیصد ٹیرف لگایا تو اس کا نتیجہ تو نکلنا تھا۔

ڈالر پر اب دنیا کا اعتماد پہلے جیسا نہیں، دنیا کو خدشہ ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کی وجہ سے ڈالر کے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ اس خدشہ کے زیر اثر اب دنیا ڈالر پر انحصار کم کر کے سنے میں انویسٹمنٹ کر رہی ہے۔ 

دنیا کے کئی برے ملک چین، برازیل، ترکی اور کئی دوسرے ملکوں نے ڈالر کی بجائے گولڈ کے ذخائر بڑھانا شروع کر دیئے ہیں۔ جب بڑے ملکوں نے سونے کی خریداری بڑھائی تو سونے کی قیمت بڑھتی چلی گئی۔

چین کی گولڈ میں انویسٹمنٹ بڑھنے سے سونے کی مارکیٹ پر گہرا اثر ہوا۔

ایک اندازے کے مطابق روزانہ  80 ٹن سونا خریدا جا رہا ہے۔

اس صورتحال کا پاکستان کی سونے کی مارکیٹ پر بھی اثر پڑا ہے۔

اب خطرہ ہے کہ اگر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں نہ بدلیں تو اس سال کے آخر تک سونا 3300 ڈاکر فی اونس تک چلا جائے گا اور اگر ٹرمپ  کی ضد بازی کا بھی کچھ تڑکا لگ گیا تو سونا  4000 روپے فی اونس سے بھی زیادہ برھ جائے گا۔ یعنی پاکستان میں سونے کی قیمت  4 لاکھ  50 ہزار روپے تک چلی جائے گی۔

خرم کلیم کا پاکستانیوں کو مشورہ

جب تک ٹرمپ موجود ہے، اپنا سونا نہ بیچیں، سونا بیچنے کے متعلق مت سوچیں۔ جن کے پاس کچھ سیونگ ہے، وہ سونا خریدیں،۔  آئندہ ایک سال تک سونا بیچنے کے متعلق بہت احتیاط کریں۔

خرم کلیم نے کہا، پاکستان میں سونے کی مارکیٹ میں عام شہری خریداری نہیں کر رہے، انویسٹر سٹاک مارکیٹ سے زیادہ سونے میں انویسٹمنٹ کر رہے ہیں۔  آنے والے دنوں میں دنیا کے برے ملکوں نے اپنا الائنس بنا لیا تو اس بات کا امکان ہے کہ ڈالر کی ویلیو گر جائے۔ 

ڈالر تو فلکچویٹ کر سکتا ہے لیکن سونا اگر قیمت نہیں بھی بڑھے تو اپنی قیمت بہرحال برقرار رکھے گا۔ 

امریکہ خود انٹرنیشنل مارکیٹ میں خود کو زیادہ وائیبل بنانے کے لئے ڈالر کی قیمت کم کر سکتا ہے۔  اس لئے دنیا کے لئے ڈاکر کی نسبت سونا ہی زیادہ محفوظ انویسٹ منٹ ہے۔