گیند کے سائز کے اولوں کی بارش، گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں

19 Apr, 2025 | 07:17 PM

Waseem Azmet

سٹی42:  گولف بال اور بیس بال کے سائز کے اولوں کی بارش سے گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، سڑکوں پر موجود  بہت سی گاڑیوں کی ونڈ شیلڈز  بہت سی ٹوٹ گئیں۔

 میڈیا رپورٹس مین بتایا جا رہا ہے کہ  نیبراسکا میں بڑے اولوں سے کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور گھروں کی جیب سے نشان زد
فوٹیج میں جمعرات کو فریمونٹ، نیبراسکا میں ژالہ باری سے ہونے والے نقصان کو دکھایا گیا ہے، جس سے گھروں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔

ایسا اس وقت ہوا جب یو ایس نیشنل ویدر سروس نے "سافٹ بال کے سائز تک اولے" اور 86 میل فی گھنٹہ (138.4 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلنے والی ہوا کے جھونکے کے لیے وارننگ جاری کی۔

امریکہ کی مِڈ ویسٹرن سٹیٹ  نبراسکا میں اور مڈ ویسٹ کے کئی دوسرے علاقوں میں  شدید ژالہ باری ہوئی ہے جس نے کئی آبادیوں کو متاثر کیا۔

17 اپریل 2025 (پاکستان ٹائم  18 اپریل) کو ایک شدید ژالہ باری نے مشرقی نیبراسکا کو  بری طرح متاثر کیا، جس کے نتیجے میں خاص طور پر فریمونٹ اور آس پاس کے علاقوں میں خاصا نقصان ہوا۔ طوفان کے دوران  بیس بال کے سائز کے اولے برسے، اور بعض علاقوں میں، یہاں تک کہ سافٹ بال کے سائز کے اولے پڑے، جس سے  عمارتوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، سائڈنگ کو نقصان پہنچا، اور دیگر املاک کو نقصان پہنچا۔ کچھ علاقوں میں ان اولوں کی مصیبت سے لوگوں کو خبردار کرنے کے لئے  ٹورنیڈو سائرن بھی چالو کیے گئے تھے، حالانکہ کسی طوفان کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔
اولوں کی اس ناگہانی مصیبت کا مزید تفصیلی بریک ڈاؤن  یوں ہے:
مقام:
ژالہ باری نے بنیادی طور پر مشرقی نیبراسکا کو متاثر کیا، فریمونٹ نقصان کی اطلاع کے لیے مرکزی مقام ہے۔
اولے کا سائز:
رپورٹس میں انڈے کے سائز سے لے کر بیس بال کے سائز تک کے اولے ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے، کچھ مقامات پر اس سے بھی بڑے اولے پڑ رہے ہیں۔
نقصان:
ژالہ باری نے گھروں اور گاڑیوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا، کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور سائڈنگ کو نقصان پہنچا۔
دیگر اثرات:
ژالہ باری کے ساتھ تیز ہوائیں چلیں، اور کچھ علاقوں میں دھول کے بادلوں کی وجہ سے مرئیت میں مسائل پیدا ہوئے۔
طوفان کی وارننگز:
اوماہا، بیننگٹن اور ایلخورن سمیت کچھ علاقوں میں ٹورنیڈو سائرن کو چالو کیا گیا تھا، لیکن ان علاقوں میں کسی طوفان کی تصدیق نہیں ہوئی۔
موسمی حالات:
ژالہ باری ایک وسیع شدید موسمی وباء کا حصہ تھی جس نے علاقے میں شدید بارش اور ٹھنڈا درجہ حرارت بھی لایا۔

Caption نبراسکا سٹیٹ کے ایک شہر میں سڑک پر کھڑی گاڑی سے ٹکرا کر ہوا میں اچھلتے اولے کا یہ سکرین شوٹ  سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کلپ سے لیا گیا۔ 

پاکستان میں بھی اسلام آباد کے میٹ ڈیپارٹمنٹ نے اسلام آباد میں آج یا کل اولے برسنے کی فورکاسٹ کر رکھی ہے۔  اس سے پہلے  16 اپریل کو اسلام آباد میں اچانک اولے برس پڑے تھے  جو بیس بال اور سافٹ بال کے سائز کے ہی تھے۔

انڈیا کے میٹ ڈیپارٹمنٹ نے چند روز پہلے بتایا تھا کہ ہِیٹ ویوز کے ساتھ بے موسمی بارشیں ہوں گی اور بعض علاقوں میں ہیل سٹارم Hale Storm آئیں گے۔ انڈیا کے میٹ ڈیپارٹمنت نے ان بے موسمی بارشوں اور ہیل سٹارم کی وجہ ویسٹرن ڈسٹربنس کو قرار دیا جو ایک موسمیاتی فنامنا ہے۔ 

ویسٹرن ڈسٹربنس کیا ہے؟
ویسٹرن ڈسٹربنس،  جسے اردو میں "مغربی خلل" کہا جا سکتا ہے، خاص طور پر موسم سرما میں، نشیبی علاقوں میں اعتدال سے لے کر بھاری بارش اور برصغیر پاک و ہند کے پہاڑی علاقوں میں بھاری برف باری لاتی  ہے۔ یہ پاکستان اور شمال مغربی ہندوستان میں زیادہ تر موسم سرما اور مون سون کے بعد ہونے والی بارشوں کا سبب ہیں۔

ویسٹرن ڈسٹربنس(مغربی خلل) عام طور پر ابر آلود آسمان، رات کے وقت بلند درجہ حرارت اور غیر معمولی بارش سے منسلک ہوتے ہیں۔ ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے زیادہ بارش فصلوں کو نقصان، لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور برفانی تودے کا سبب بن سکتی ہے۔ ہند-گنگا کے میدانی علاقوں میں، وہ (سردی کے موسم میں) کبھی کبھار سردی کی لہر کے حالات اور گھنی دھند لاتے ہیں۔ یہ حالات اس وقت تک مستحکم رہتے ہیں جب تک کسی اور مغربی ڈسٹربنس سے پریشان نہ ہوں۔ جب مون سون کے آغاز سے پہلے ویسٹرن ڈسٹربنس فنامنا شمال مغربی ہندوستان میں منتقل ہوتا ہے، تو اس خطے میں مون سون کے کرنٹ کی عارضی پیشرفت ظاہر ہوتی ہے۔

سب سے مضبوط ویسٹرن ڈسٹربنس عام طور پر پاکستان کے مغربی اور شمالی حصوں میں ہوتی ہیں، جہاں سے سردیوں کے موسم میں کئی بار سیلاب کی اطلاع آ جاتی ہے۔

موسم سرما کے بعد ویسٹرن ڈسٹربنس کی تعداد میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ اپریل اور مئی کے مہینوں میں، وہ پورے شمالی ہندوستان اور پاکستان میں چلے جاتے ہیں۔ جنوب مغربی مون سون کا کرنٹ عام طور پر شمالی ہمالیہ کے علاقے میں مشرق سے مغرب کی طرف بڑھتا ہے۔ یہ ویسٹرن ڈسٹربنس کے برعکس ہوتا ہے کیونکہ ویسٹرن ڈسٹربنس  شمالی ہندوستان اور پاکستان  میں مغرب سے مشرق کے رجحان کی پیروی کرتی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہوا کے ٹھنڈے  پول کو لے جانے والے دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے افغانستان اور شمال مغربی  پاکستان اور ہندوستان کے بعض حصوں میں مون سون کے فعال ہونے میں مدد ملتی ہے۔  ویسٹرن ڈسٹربنس فنامنا  خاص طور پر شمالی ہندوستان اور شمالی پاکستان میں پری مون سون بارشوں کا سبب بنتا ہے۔

مون سون کے بادلوں کا  ویسٹرن ڈسٹربنس فنامنا کے ساتھ تعامل کبھی کبھار گھنے بادلوں اور  بہت بھاری بارش کا سبب بن سکتا ہے۔

 سورس: ویکیپیڈیا

مزیدخبریں