پینٹاگون میں مزید زلزلے؛ وزیر دفاع کے تین اہم معاون عہدیداروں کی برطرفی 

19 Apr, 2025 | 04:39 PM

Waseem Azmet

سٹی 42:  پینٹاگون میں  ایک ہفتے کے ہنگامے کے درمیان، وزیر دفاع کے چیف آف سٹاف بھی اپنا عہدہ چھوڑ  رہے ہیں۔ ٹرمپ  انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق، ڈیفنس سیکریٹری پیٹ ہیگستھ کے چیف آف اسٹاف جو کاسپر،   آنے والے دنوں میں ایجنسی میں کسی نئے عہدے کے لیے اپنا کردار چھوڑ دیں گے۔ 

واشنگٹن میں وزارت دفاع کے مرکزی دفاتر جنہیں  پینٹاگون کہا جاتا ہے وہاں، سینئر مشیر ڈین کالڈویل، ہیگستھ کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف ڈیرن سیلنک اور، ڈپٹی ڈیفنس سیکریٹری اسٹیفن فینبرگ کے چیف آف اسٹاف   کولن کیرول کو اس ہفتے  ہو رہی، معلومات کے لیک ہونے کی تحقیقات کے ضمن میں چھٹی پر رکھا گیا تھا۔

 اس معاملے سے واقف تین افراد کے مطابق، تینوں کو جمعہ کے روز برطرف کر دیا گیا، جنہیں، دوسروں کی طرح، ایک حساس معاملے پر بات کرنے کے لیے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

تازہ ترین واقعات نے حالیہ مہینوں میں پینٹاگون کی وسیع تر ہلچل میں اضافہ کیا ہے، اس ہلچل میں ہیگستھ کی جانب سے قومی سلامتی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ 'سگنل چیٹ ' میں حساس معلومات کے اجرا اور ایلون مسک کا پینٹاگون کا متنازعہ  دورہ شامل ہیں۔

کالڈویل، کیرول، سیلنک اور کاسپر نے اس برطرفی کی خبروں پر  تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ دو لوگوں نے کہا کہ کیرول اور سیلنک غلط طریقے سے برطرفی کے لیے مقدمہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ پینٹاگون نے ان برطرفیوں پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

پینٹاگون لیکس

کاسپر نے مارچ میں پینٹاگون لیکس کی تحقیقات کی درخواست کی تھی، جس میں پاناما کینال کے لیے فوجی آپریشنل منصوبے، بحیرہ احمر کی طرف جانے والا دوسرا کیریئر، مسک کا دورہ اور یوکرین کے لیے انٹیلی جنس جمع کرنے میں تعطل جیسے حساس ترین معاملات شامل تھے۔

لیکن پینٹاگون میں کچھ لوگوں نے کاسپر اور برطرف مشیروں کے درمیان دشمنی کو بھی محسوس کرنا شروع کر دیا۔

ایک دفاعی اہلکار نے کہا، ’’جو  اِن لوگوں کو پسند نہیں کرتا تھا۔ "ان سب کے الگ الگ انداز ہیں۔ وہ صرف ایک ساتھ نہیں ملے۔ یہ ایک شخصیتوں کا تصادم تھا۔"

وزیر دفاع تین اہم معاونوں کے بغیر کام کر رہے ہیں

ان تبدیلیوں کے بعد  وزیر دفاع  ہیگستھ  چیف آف سٹاف کے بغیر کام کر رہے ہیں، ڈپٹی چیف آف سٹاف بھی دستیاب نہیں اور  ان کے فرنٹ آفس میں سینئر مشیر ک بھی موجود نہیں رہا۔ 

پینٹاگون پگھل رہا ہے!

ایک سینیئر دفاعی اہلکار نے کہا، ’’عمارت میں مکمل پگھلاؤ ہے، اور یہ واقعی سیکریٹری کی قیادت کی عکاسی کر رہا ہے۔‘‘ " پیٹ ہیگستھ نے اپنے آپ کو کچھ ایسے لوگوں سے گھیر لیا ہے جن کے دل میں اس کے مفادات نہیں ہیں۔"

اس ہفتے کی برطرفی فروری میں اعلیٰ فوجی افسران کی برطرفیوں کے بعد ہوئی ہے، جن میں سابق جوائنٹ چیفس چیئر جنرل C.Q. براؤن اور چیف آف نیول آپریشنز ایڈمرل لیزا فرنچیٹی شامل تھے۔

مزید افراتفری ہو گی

ایک تیسرے دفاعی اہلکار نے کہا، "شاید مزید افراتفری ہو گی۔ "یہ یقینی طور پر خوف کے عنصر کو تقویت دیتا ہے، یہ آگاہی کہ کسی کی نوکری محفوظ نہیں ہے۔"

دیگر حکام حیران تھے کہ ہیگستھ کے لیے اس کا کیا مطلب ہوگا، وزیر دفاع کا اس وقت  پینٹاگون کے ایک اب بھی ناتجربہ کار رہنما  کا امیج بن رہا ہے جنہوں نے ابھی اپنے کئی اعلیٰ مشیروں کو کھو دیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سابق اہلکار نے کہا کہ "فرنٹ آفس میں واقعی پہلے درجے کا یونیفارمڈ ملٹری سٹاف موجود ہے، لیکن اتنی بڑی تنظیم میں وہ صرف اتنا ہی لے سکتے ہیں"۔ " یہ ایک طرح کے  ڈس فنکشن مرکبات ہیں۔"

وزیر دفاع ہیگستھ کی صلاحتیں کہاں ہیں

ڈیموکریٹس نے فائرنگ کو ایجنسی کی قیادت کرنے میں ہیگستھ کی نااہلی کی ایک اور مثال کے طور پر لیا ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کے دوران اسسٹنٹ ڈیفنس سکریٹری برائے عوامی امور کے طور پر خدمات انجام دینے والے کرس میگھر نے کہا ، "ہر کوئی جانتا تھا کہ پیٹ ہیگستھ کے پاس قائدانہ خصوصیات، پس منظر یا سیکرٹری دفاع بننے کا تجربہ نہیں تھا۔" "اس کے بعد سے ہم نے جو کچھ بھی دیکھا ہے - وفاداری کی کمی کی وجہ سے کئی امریکی ہیروز کی برطرفی ، سگنل گیٹ کی سست روی، شفافیت کی مکمل کمی، اور اب سیاسی عملے کے کئی ارکان  کو  نکالا جانا- اس سب نے صرف اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیر دفاع ہیگستھ کے پاس وہ نہیں ہے جس کی اسے قیادت کرنے کے لئے ضرورت ہے۔"

مزیدخبریں