سٹی42:کراچی اور حیدر آباد میں آٹا کی سرکاری قیمت میں نمایاں فرق نے شہریوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ ایک صوبہ میں دو قانون کیونکر رائج ہیں۔
حیدر آباد میں کمشنر نے آٹا کی سرکاری قیمت 103 روپے مقرر کی ہے جبکہ کراچی میں کمشنر نے آٹا کی سرکاری قیمت 123 روپے ہونے کا نوٹیفیکیشن نکال دیا۔
کراچی میں ہول سیل مارکیٹ میں آٹا سرکاری نرخ سے کافی کم قیمت پر 104 روپے پر مل رہا ہے جو حیدر آباد کی قیمت سے پھر بھی زیادہ ہے۔
کراچی میں شہری "ایک صوبہ دو قانون" جیسی صورتحال پر چہ مگوئیاں کر رہے ہیں جبکہ سرکار اب تک خاموش ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ کراچی کی ہول سیلرز ایسوسی اشن نے متعددبار کمشنر کراچی سے آٹے کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہولسیلرز ایسوی ایشن کے چئیرمین عبدالرؤف ن ابراہیم نے بتایا کہ کراچی میں آٹے کی سرکاری قیمت 123 روپے فی کلو ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں گندم کی فی کلو قیمت 85 روپے فی کلو ہو گئی ہے ۔ہول سیل مارکیٹ میں آٹا سرکاری قیمت سے کم 104 فروخت یو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمشنر کراچی آٹے کے نرخ پر نظر ثانی کریں۔ سرکاری قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے ریٹیل میں آٹا مہنگا فروخت کیا جا رہاہے ۔
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد طارق قریشی نے آٹے کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
کراچی میں شہریوں اور تاجروں کی آٹا کی قیمت پر تنقید کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد طارق قریشی نے آٹے کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ حیدرآباد میں آٹے کا ہول سیل ریٹ 103 روپے فی کلو اور پرچون قیمت 108 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے جو کراچی کی نسبت نمایاں طور پر کم ہے۔
حیدر آباد میں کمشنر کی جانب سے چکی کے پسے آٹے کی ہول سیل قیمت 111 روپے فی کلو اور پرچون قیمت 116 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہہے اور ڈی سی نے دکانداروں بشمول فلور مل مالکان اور فلور ملوں کو مقررہ سرکاری قیمتوں پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔