ملک اشرف :لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی الودگی کا باعث بننے والی سٹیل مل کی سبیلیں توڑنے پر انہیں مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایل ڈی اے کو کل تک سٹیل مل مسمار کر کے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا , عدالت کا ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات لاہور کو تبدیل کرکے ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کرنے اور وزیر اعلی سیکٹریٹ میں محکمہ زراعت کا فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا.
جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی ،ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ، ممبران ماحولیاتی کمیشن اور متعلقہ محکموں کے وکلاء پیش ہوئے .ماحولیاتی کمیشن کی ممبر حناء حفیظ اللہ اسحاق نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے متعلق رپورٹ پیش کی اور کہا محکمہ ماحولیات کے افسران کے ساتھ ملکر ماحولیاتی آلودگی پر سیل ہونی والی فیکٹریاں دوباہ چل رہی ہیں .
جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا ڈی جی ماحولیات اور متعلقہ افسران کو فوری تبدیل کیا جائے، ڈی جی ماحولیات اہل نہیں انہیں فوری تبدیل کیا جائے.ممبر ماحولیاتی کمیشن نے استدعا کی کہ ڈی جی ماحولیات کو پندرہ دن کی مہلت دے دیں .ممبر جوڈیشل واٹر کمیشن نے فصلوں کی باقیات جلانے بارے رپورٹ بھی پیش کی . وکیل ایل ڈی اے نے بتایا کہ ہاؤسنگ سکیم رولز میں بارش اور استمال شدہ پانی کو زیر زمین پانی میں شامل کرنے کے لئے رولز بنائے ہیں.جسٹس شاہد کریم نے ریماکس دئیے کہ حکومت موٹر سائیکلوں پر تو سبسڈی دے رہی ہے.میاواکی جنگل کی ٹرم اس کے لیے بڑی مشہور ہے.حکومت کو ایسے معاملات کیلئے بھی کسانوں کو سبسڈی دینا چاہیے،لاہور میں درختوں کے چھوٹے آئی لینڈ بنانے ہوں گے۔
ممبر ماحولیاتی کمیشن نے کہا بے وقت بارشوں نے گندم کی فصل تباہ کردی ہے۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے اگر حکومت نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر کام نہ کیا تو حالات مزید برے ہوں گے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ، ممبر ماحولیاتی کمیشن حناء حفیظ اللہ اسحاق ، سید کمال حیدر ،ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگر پیش ہوئے۔عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کرکے عدالت کے احکامات بارے عملدرآمد رپورٹس طلب کرلی۔