سٹی42 : اسپیکر ایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کےاجلاس میں وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ حکومت کی زیروٹالرنس پالیسی ہے،دہشتگردوں سے ان ہی کی زبان میں بات ہوگی،ہزاروں کی تعداد میں دہشتگردوں کو لاکر آباد کیا گیا،دہشتگردوں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیاجائیگا۔
صدف احسان کے حلف اٹھانے پر اپوزیشن نے شور شرابا شروع کر دیا، جےیوآئی کے رکن قومی اسمبلی نورعالم خان نے کہا صدف احسان حلف نہیں لے سکتیں، یہ ہماری پارٹی کی ممبر نہیں، پارٹی نے ان کو ڈی نوٹیفکیشن کردیا تھا، آپ نے ان سے حلف لے کر غیرقانونی وغیرآئینی کام کیا، اسپیکرقومی اسمبلی نے کہا الیکشن کمیشن سے صدف احسان کا نوٹیفکیشن ہوچکاہے، نورعالم خان نے قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی بھی کی۔
اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اظہار خیال کیا تو اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران حکومتی ارکانے شورشرابا شروع کر دیا،عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی کا فقدان ہے۔