(جمالدین جمالی)نوکری کا جھانسہ دے کر غیر اخلاقی تصاویر بنانے کا معاملہ ،خاتون نے احاطہ عدالت میں لڑکے کی درگت بنا ڈالی ۔
تفصیلات کے مطابق خاتون نے زاہد نامی شخص کی عدالت میں درگت بنا ڈالی، زاہد نامی شخص خاتون سے معافیاں مانگتا رہا مگر معافی نہ ملی ،خاتون نے جم کر پٹائی کی۔ارم شہزادی نامی خاتون نوکری کا جھانسہ دے کر غیر اخلاقی تصاویر بنانے والے شخص پر گھونسوں کا آزادانہ استعمال کرتی رہی۔ خاتون کا کہنا تھا زاہد نے نوکری کا جھانسہ دیکر نازیبا تصاویر بنائیں، زاہد ایک سال تک مجھے نوکری دلوانے کا جھانسہ دیتا رہا ۔خاتون نےموقف اختیار کیا کہ اس شخص نے میرے ساتھ زیادتی کی ہے ،اب مجھے بلیک میل کر رہا ہے سائلین اور وکلا نے دونوں کے درمیان بیچ بچاو کرایا۔
واضح رہے کہ حواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں کمی کی بجائے آئے روز اضافہ ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ غربت اور مہنگائی ہے،لاہور کا شمار پاکستان کے ان شہروں میں ہوتا ہے جو ترقی کے حساب سے دیگر شہروں کے مقابلے کافی آگے ہے مگر بدقسمتی سے چوری، ڈکیتی، قتل اور زیادتی کے بڑھتے واقعات کی روک تھام میں پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
معاشرے میں جنسی زیادتی اور تشدد کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافے سے نہ صرف معصوم لڑکیاں عدم تحفظ کا شکار ہو رہی ہیں بلکہ ان کے والدین اور رشتہ دار بھی سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ نوجوان لڑکیوں کو سہانے خواب دکھا کر اور اچھی نوکری کا جھانسہ دے کر ان کے ضمیر کا سودا کیا جاتا ہے۔ ایسے معصوم لڑکیاں وحشی درندوں کے ہاتھوں اپنی عزت گنوا بیٹھتی ہیں۔
خواتین، بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں کمی کی بجائے آئے روز اضافہ ہورہا ہے، لرزہ خیز واقعات میں ملوث ملزم آزاد گھومتے نظر آتے ہیں۔لاہور سمیت ملک بھر میں چھوٹے بچے، لڑکیاں اور خواتین بھی ان جنسی درندوں کی ہوس کا نشانہ بن رہی ہیں، خواتین کے ساتھ زیادتی کے سنگین واقعات نے خوف وہراس میں مبتلا کردیا ہے۔