ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کسٹمزافسران سپاہیوں کو فرنٹ مین بنا کر دیہاڑیاں لگانے لگے

کسٹمزافسران سپاہیوں کو فرنٹ مین بنا کر دیہاڑیاں لگانے لگے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(رضوان نقوی) کسٹمزافسران کے وارے نیارے، سپاہیوں کو فرنٹ مین بنا کر دیہاڑیاں لگانا شروع کردیں، مُٹھی گرم نہ کرنے پر چھاپہ مار کارروائیاں کرنے لگے۔

کسٹمزاینٹی سمگلنگ نے شہر بھر میں کوریئر اور کارگوسروس کا قانونی کاروبار کرنے والوں کیلئے کام کرنا محال کردیا ہے، منتھلی وصول کرنے کیلئے مقامی سامان کو بھی سمگل شدہ قرار دے کر پکڑ لیا جاتا ہے اور رشوت وصولی کے بعد چھوڑ دیا جاتا ہے،ذرائع کے مطابق ٹی ایم کارگو انتظامیہ نےکسٹمز افسران کو منتھلی دینے سے انکار کیا، جس کے اگلے ہی دن اسسٹنٹ کلکٹر سلمان جاوید، انسپکٹر اشفاق ہمدانی اور میاں ذوالقرنین بھاری نفری اور مزدا گاڑیاں لے کر ٹی ایم کارگو کے دفتر پہنچ گئے، انہوں نے دیگر شہروں کیلئے بک کرائے گئے 40 ہزار موبائل فونز کے کارٹن گاڑیوں میں لوڈ کرنا شروع کر دیئے۔

ٹی ایم کارگو انتظامیہ نے سرچ وارنٹ کے بغیر کارروائی پر ون فائیو پر کال چلوادی، جس پر مقامی ایس ایچ او موقع پر پہنچ گئے، اے سی کسٹمز سلمان جاوید نے موبائل فونز کی دستاویزات دیکھنے سے انکار کرتے ہوئے کارٹن گاڑیوں میں لوڈ کرائے اور کسٹمز ہاؤس لے گئے۔معاملہ کلکٹر کسٹمز اور ایڈیشنل کلکٹر کے نوٹس میں آیا تو انہوں نے دستاویزات چیک کرنے کے بعد موبائل فونز فی الفور واپس کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

ٹی ایم کارگو انتظامیہ نے اسسٹنٹ کلکٹر سلمان جاوید، انسپکٹر اشفاق ہمدانی، میاں ذوالقرنین، سپاہی طفیل کالیا اور شوکت میو کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے کلکٹر کسٹمز کو درخواست دے دی ہے۔

دوسری جانب اسسٹنٹ کلکٹراینٹی سمگلنگ سلمان جاوید کا موقف ہے کہ انہیں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ٹی ایم کارگو پرسمگل شدہ موبائل فونز کی بھاری کھیپ موجود ہے، تاہم اطلاع درست ثابت نہیں ہوئی اور موبائل فونز لوکل اسیمبلڈ ہونے کے سبب واپس کردیئے گئے۔

ٹی ایم کارگو کے مطابق کسٹمزعملہ نے سینتالیس موبائل فونز غائب کردیئے اور جن گاڑیوں پر سامان لوڈ کر کے کسٹم ہاؤس لے جایا گیا انکا کرایہ بھی ٹی ایم کارگو کے کھاتےمیں ڈال دیا۔

 

Sughra Afzal

Content Writer