مساجد میں نماز تراویح کی مشروط اجازت

19 Apr, 2020 | 08:05 AM

Sughra Afzal

مال روڈ (قذافی بٹ، وقار گھمن، فخر امام) مساجد میں نماز تراویح کی مشروط اجازت دیدی گئی، صاف فرش پر ادائیگی، 6 فٹ کافاصلہ لازمی اورصحن میں جماعت ہوگی۔

 رمضان المبارک میں نماز تراویح سمیت دیگر امور پر لائحہ عمل طے کرنے کیلئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے گورنرز، چیف سیکرٹریز اور علمائے کرام نے شرکت کی، گورنر پنجاب، مولانا حنیف جالندھری، حافظ طاہراشرفی، علامہ قاضی نیاز حسین نقوی، صاحبزادعبد اللہ مصطفی،علامہ ابتسام الٰہی ظہیرمولانا غلام احمد سیالوی پیر حبیب عرفانی سمیت35 علماء بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے، ملاقات میں 20 نکاتی اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس کے مطابق نماز تروایح مسجد کے کھلے صحن میں ادا کی جائےگی، مسجد کے صحن میں چٹائیاں، صفیں اور دریاں نہیں بچھائی جائیں گئی، نمازی 6 فٹ کے فاصلے پر کھڑے ہونگے، بوڑھوں اور بچوں کو مسجد جانے کی اجازت نہیں ہوگی، بخار، کھانسی اور کسی بیمار شخص کو مسجد میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

 نماز سے پہلے اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیا جائے، صف بندی کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ کیا جائے، مسجد میں نماز کیلئے کھڑے ہونے کیلئے نشان لگا یا جائے، کوئی بھی نمازی مسجد میں کسی سے بغل گیر نہیں ہوگا، وضو گھر سے ہی کر کے مسجد میں جایا جائے،مسجد کے فرش کو صاف کرنے کیلئے کلورین کے محلول سے دھویا جائے، مسجد میں چٹائی پر بھی کلورین کے محلول کا چھڑکاؤ کیا جائے، کورونا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی۔

 گور نر پنجاب کا کہنا تھا کہ حکومت مساجد کو بند نہیں کرنا چاہتی لیکن کورونا سے بچاؤ کیلئے اقدامات ضروری ہیں، مساجد اور مدارس کے حوالے سے تمام فیصلے علماءکی مشاورت سے ہی کیے جائیں گے۔

علاوہ ازیں کل مسالک علماءبورڈ نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کیا، مولانہ عاصم مخدوم نے کہاکہ علماء20 نکاتی اعلامیہ پر عمل درآمد کروانے کے لئے کردار ادا کریں گے۔

مزیدخبریں