عثمان خان: شہر کی سٹرکیں احتجاجی نعروں سے گونج اُٹھی،پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچرار ایسویسی ایشن کا سول سیکرٹریٹ کے سامنے مطالبات کے حق میں دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا، مظاہرے کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔
نعرے بازی کرتے یہ لوگ قوم کے مستقبل کے معمار ہیں، جو صوبے بھر کے مختلف اضلاع سے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے سول سیکرٹریٹ کے سامنے سراپا احتجاج ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ کالج ٹیچر کے لئے ٹائم سکیل کا اجراء کیا جائے، لیکچرارز کی ون سٹیپ اپ گریڈیشن کی جائے، چھٹیوں کے دوران کنوینس الاؤنس کی غیر قانونی کٹوتی کا خاتمہ کیا جائے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوں گے دھرنا جاری رہے گا۔مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا، شہریوں کو دن بھر شدید اذیت کا سامنا رہا۔
دوسری جانب ڈی جی ہیلتھ آفس میں احتجاج معمول بن گیا، آئےروزاحتجاج،صوبے بھر کے ویکسینیٹرز کا اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے دھرنا دوسرے روز میں داخل ہو گیا، تاہم مذاکرات طے نہ پا سکے۔پنجاب کے تمام اضلاع کے ویکسینٹرز کام چھوڑکر احتجاج کاحصہ بن گئے،ملازمین نے خسرہ مہم کا بھی مکمل بائیکاٹ کر دیا، کہتے ہیں مطالبات کی منظوری تک احتجاج کو جاری رکھیں گے۔
مظاہرین کاکہناہے کہ کنوینس الائونس ، پی سی جی رسک الائونس ، مستقلی کے معاملات حل کئے جائیں۔احجاجی مظاہرین کاکہنا ہے کہ اگرمطالبات نہ مانےگےتوکل سے پنجاب بھر میں انسداد ڈینگی کا کام بھی مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔وکسینیٹر کا کہنا ہے کہ اگر جائز مطالبات کل تک منظور نہ کئے گئے تو پنجاب بھر کے ویکسینیٹرز اور ڈینگی ملازمین کو لے کر کل ریڈ زون ایریا ، مال روڈ پر دھرنا دے دیں گے۔
صدر ایپکا ڈی جی پی آر چوہدری تصور پر ڈپٹی ڈائریکڑ الیکٹرونک میڈیا کی جانب سے مبینہ حملے کے خلاف ایپکا ملازمین گڑھی شاہو تھانے کے باہر سراپا احتجاج ،ڈی جی پی آر کا کہنا ہے کہ مطالبات منوانے کے لیے خود کو زخمی کیا گیا۔ڈی جی پی آر آفس میں ایپکا اور ڈپٹی ڈائریکٹر الیکٹرونک میڈیا عابد نور کے مابین ہوانے والےمذاکرات میں مبینہ طور پر ایپکا یونٹ کے صدر چوہدری تصور پر عابد نور کی جانب سے حملہ کیا گیا جس سے چوہدری تصور شدید زخمی ہوا ۔
شہر لاہور میں احتجاجوں سے ٹریفک کا پہیہ جام ہو کر رہ گیا ، شہر بھر میں ہونے والے دھرنوں کی وجہ سے ٹریفک نظام میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے ،جگہ جگہ ٹریفک جام ہو کر رہ گئی ہے۔شہریوں کو انتہائی پریشانی کا سامنا ہے۔