(ملک اشرف) سپریم کورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق تمام مقدمات کو 15 روز میں نمٹانے کیلئے ہائیکورٹ کے 2 فل بنچ آج سے مقدمات کی سماعت کریں گے۔ ایک تین رکنی فل بنچ کے سربراہ جسٹس محمد قاسم خان جبکہ دوسرے فل بنچ کی سربراہی جسٹس عابد عزیز شیخ کریں گے۔
سٹی 42 کے مطابق جسٹس قاسم کی سربراہی میں قائم بنچ میں جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس سردار احمد نعیم شامل ہیں۔ یہ بنچ ادارہ منہاج القرآن کے ڈائریکٹر جواد حامد کی درخواست پر تشکیل دیا گیا۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، رانا ثناءاللہ سمیت دیگر لیگی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 افراد کی ہلاکت میں ملوث ہیں۔ ان کےخلاف استغاثہ دائر کیا گیا۔ لیکن انسداد دہشت گردی کورٹ نے انہیں طلب نہیں کیا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت انسداد دہشت گردی کورٹ کو انہیں طلب کرنے کا حکم دے۔ یہ بنچ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی انسداد دہشت گردی کورٹ طلبی کے فیصلے کے خلاف مشتاق سکھیرا کی درخواست پر بھی سماعت کرے گا۔
جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں جسٹس شمس محمود مرزا اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل3 رکنی فل بنچ بھی آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین قیصر اقبال سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے جسٹس علی باقر نجفی کی انکوائری رپورٹ منظرعام پر لانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے باوجود وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر قانون رانا ثناءاللہ سمیت دیگر کے جے آئی ٹی کو دیئے گئے بیان حلفی، جے آئی ٹی رپورٹ سمیت دیگر اہم دستاویزات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔