سٹی42: ضرورت نے ماضی قریب کے جانی دشمنوں کو یوں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا کر دیا کہ وہ دشمنی کے دنوں میں ایک دوسرے کے متعلق کہی اذیت ناک باتوں پر ایک دوسرے سے معافی بھی نہیں مانگتے اور اب ایک دوسرے کے متعلق خیالات کے متعلق اب بھی گول مول جواب دیتے ہیں۔ مولانا گؤفضل الرحمان اور عمران خان کو بدھ کے روز صحافیوں کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا تو دونوں نے ایک دوسرے کے متعلق گول مول باتیں کیں تاہم عمران خان نے کسی حد تک واضح الفاظ میں اپنی گالیوں کا نشانہ بننے والے مولانا فضل الرحمان کی تعریف کر دی۔
عمران خان نے عدلیہ میں اصلاحات سے متعلق 26 ویں آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان کے کردار کے حوالے سے سوال پر کہا، "کچھ کہہ نہیں سکتے، مولانا اگر جمہوریت کے لیے ساتھ کھڑے ہیں تو اچھی بات ہے۔"
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر صحافیوں سے باتیں کرنے کا موقع ملنے پر بانی پی ٹی آئی نے کہا حکومت نے آئینی ترمیم لانی ہی لانی ہے۔
صحافی نے سوال پوچھا کہ آئینی ترمیم کا معاملہ تو ریورس ہوگیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے اس کے جواب میں کہا کہ حکومت اپنے نمبر پورے کرکے یہ ترمیم لائے گی۔
عمران خان سے صحافی نے سوال پوچھا کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کے کردار کو آپ کیسے دیکھتے ہیں؟
اس پر عمران خان نے کہا، " کچھ کہہ نہیں سکتے۔" صحافی نے دوبارہ پوچھا کیا آپ مولانا صاحب کے بارے کلیئر نہیں ہیں؟ عمران نے کہا کہ "مولانا اگر جمہوریت کے لیے ساتھ کھڑے ہیں تو اچھی بات ہے، جمہوریت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا پڑےگا۔"
فضل الرحمان کا جواب
جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان آج پی ٹی آئی کے لیڈر اسد قیصر کی دعوت مین گئے اور وہاں پر حکومت کی مجوزہ ترامیم کو مکمل مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر صحافیوں نے ان سے کہا کہ عمران خان نے آپ س کے آئینی ترمیم کے حوالے سے کردار کے متعلق سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔ اس پر مولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے جواب دیاکہ میں بھی کوئی جواب نہیں دے رہا۔
اس موقع پر اسد قیصر نے جے یو آئی کے ساتھ مل کر چلنے کا اعلان کیا اور کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے طے ہوا ہے کہ اپوزیشن مشاورت سے آگے بڑھے گی۔
سوشل پلیٹ فارمز پر
عمران خان اور مولانا فضل الرحمان کے ایک دوسرے کے متعلق کلمات اور جمعیت علما اسلام کی پی ٹی آئی کے ساتھ حالیہ قربت پر سوشل پلیٹ فارمز پر پاکستانی یوزرز نے دونوں رہنماؤں کی ماضی میں ایک دوسرے کے متعلق تنقید کو لے کر دونوں پر تنقید کی۔ بعض یوزرز نے دونوں رہنماؤں کی پرانی ویڈیو کلپس اپنے دلچسپ تبصروں کے ساتھ پوسٹ کیں۔ فیس بک اور ایکس (ٹویٹر) میں ایسی پوسٹوں کو آج خاصی توجہ ملی۔