سٹی42: لبنان اور شام میں حزب اللہ کے زیر استعمال پیجر سیٹ جو منگل اور بدھ کے روز اچانک دھماکوں سے پھٹ گئے اور ہزاروں افراد کے زخمی ہونے اور 18 کے لگ بھگ ہلاکتوں کا باعث بنے، وہ تائیوان کی ایک الیکٹرانک کمپنی کے نام سے رجسٹرڈ ہیں لیکن اس کمپنی نے بتایا ہے کہ وہ یہ پیجر خود تیار نہیں کر رہی تھی بلکہ اس نے یہ پیجر تیار کرنے کا اختیار بلغاریہ کی ایک کمپنی کو دے رکھا ہے جو بڈاپسٹ میں یہ پیجر بنا رہی تھی۔ لبنان مین حزب اللہ کے کارکنوں کے زیر استعمال پیجر AR924 ماڈل کے تھے۔
بلغاریہ کے دارالحکومت بڈاپسٹ میں بی اے سی کنسلٹنگ کے ایف ٹی کے بارے مین بتایا گیا ہے کہ وہ تائیوانی کمپنی گولڈ اپالو کی اجازت سے پیجر AR924 بنا رہی تھی۔
تائیوان کی الیکٹرانک کمپنی گولد اپالو نے یہ بات بدھ کے روز ایک پریس ریلیز میں بتائی۔
منگل کے روز لبنان میں تین ہزار کے لگ بھگ پیجر ڈیوائسز دھماکوں سے پھٹ گئی تھیں جس کے نتیجہ مین ان ڈیوائسز کے مالک افراد جو سب کے سب ضزب اللہ سے تعلق رکھتے تھے زخمی ہو گئے، ان میں سے 13 زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔ آج بدھ کے روز مزید پیجر بموں کی طرح پھٹ پڑے جس کے نتیجہ مین مزید 3 افراد جاں بحق ہوئے اور سو زخمی ہو کر ہسپتالوں میں پہنچ گئے۔
ابتدائی اطلاعات میں حزب اللہ نے ان حملوں کو اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کی کارروائی قرار دیا تھا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان تمام ڈیوائسز کو کسی نے ہیک کیا اور ان کے سسٹم میں مداخلت کر کے انہین چھوٹے بم کی طرح بلاسٹ کیا۔ اب تک اس ضمن میں کوئی حتمی اطلاع سامنے نہیں آئی کہ ان پیجرز کو اچانک کیا ہوا اور ان کا پھٹنا کیسے ممکن ہوا۔