ویب ڈیسک : نایب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاک روس تعلقات دیرینہ ہیں، ہم نے آج تجارت, معیثت, ثقافت, توانائی, باہمی منسلکی سمیت متعدد شعبوں پر بات چیت کی۔
روسی نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے نایب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی ۔
اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم روسی نایب وزیراعظم کو اسلام آباد میں خوش آمدید کہنے میں مسرت محسوس کر رہے ہیں، انہوں نے ایک طویل سفر طے کیا ہے، پاک روس تعلقات دیرینہ ہیں، ہم نے آج گہری دوستانہ بات چیت کی، اقتصادی تعاون کے فروغ پر بات کی، تجارت, معیثت, ثقافت, توانائی, باہمی منسلکی سمیت متعدد شعبوں پر بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم توانائی کے شعبے میں تعاون کی نئی راہ تلاش کر رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ روان برس جولائی میں وزیراعظم کی روسی صدر سے مثبت و تعمیری بات چیت ہوئی۔ روسی فیڈریشن کے کونسل اسپیکر آئندہ ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کثیر الجہتی و عالمی فورمز پر تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوئی، ان میں اقوام متحدہ و ایس ای او سمیت دیگر فورم شامل ہیں، روسی دوستوں کو اپنے افغانستان میں قیام امن کے مشترکہ ہدف کے حصول کی کوشیشوں سے آگاہ کیا، واضح کیا کہ آزادی اظہار رایے کو مزہبی بزرگ ہستیوں کی توہین کا باعث نہیں ہونا چاہیے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ دونوں ممالک مل کر دو طرفہ تعلقات، تجارت اور مزید مضبوط کرینگے ۔ روس اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت ایک ملین ڈالر ہے۔
روسی نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنے تعلقات کو مزید آگے بڑھانے ہر غور کیا، اب ہمارے تعلقات کو 75 برس سے زائد عرصہ ہو چکا ہے۔ تجارت, توانایی, تعلیم, باہمی منسلکی, بزنس ٹو بزنس تعلقات سمیت دیگر معاملات ہر بات چیت ہوئی۔ ایس سی او پر جلد ہی متعدد سربراہان مملکت ایس سی او کے لیے اسلام آباد میں موجود ہوں گے۔ روسی وزیر اعظم ایس سی او میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچیں گے، کل مزید وسیع البنیاد منصوبوں پر مزید بات چیت ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان اوت یوروایشین اکنامک یونین کے مابین تعاون پت بھی غور کیا، ان پانچ ممالک اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے کے ممکنات ہر بھی تبادلہ خیال کیا ۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کی گئی ۔