سٹی42: پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایوان صدر پاکستان میں مقیم مقبوضہ جموں و کشمیر کے مہاجرین کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات مین مہاجرین کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایسے انتخابات کشمیری عوام کیلئے ناقابل قبول ہیں ۔ یہ انتخابات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فورم پر طے کئے گئے استصواب رائے کا نعم البدل نہیں ہیں۔ اسمبلی کے یہ انتخابات کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ عالمی برادری مودی حکومت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کے انعقاد کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی مذمت کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ انتخابات غیر قانونی قبضے کو مستحکم کرنے کی بھارت کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ ایسے اقدامات جموں وکشمیر پر بھارتی قبضے کو قانونی حیثیت نہیں دے سکتے۔ بھارتی اقدامات کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کو نہیں دبا سکتے ۔
صدر مملکت نے واضح کیا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت کشمیری مسلمانوں کو اقلیت میں بدل کر اپنی ہی سرزمین میں بے اختیار کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا، پاکستان کشمیری عوام کی حقوق کے لیے قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ پاکستان کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
جموں و کشمیر کے مہاجرین کے وفد نے صدر مملکت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے مظالم کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیری عوام کی آواز کو دبایا جارہا ہے ، کشمیری قیادت کو قیدو بند کا سامنا ہے۔ وفد نے آزاد جموں و کشمیر میں مہاجرین کے مسائل کے بارے بھی صدر آصف علی زرداری کو آگاہ کیا۔
صدر زرداری نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی اقدامات ، قابض افواج کے مظالم کے خلاف احتجاج ریکارڈ کراناچاہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مہاجرین کی معاشی و سماجی بہتری کے لیے پرعزم ہے۔ حکومت مہاجرین کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر حکومت سے گزارا الاؤنس بڑھانے ، مہاجرین کو مزید ریلیف دینے کا کہا جائے گا۔ 8000 مہاجر خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سہولت فراہم کریں گے۔
وفد نے کشمیری عوام کے لیے پاکستان کی جاری اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ وفد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے کردار اور کوششوں کو بھی سراہا۔ وفد کے ارکان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے اپنے دور میں مختلف عالمی فورمز پر کشمیری عوام کے حقوق کے لیے بھرپور انداز میں آواز بلند کی۔