ویب ڈیسک : تنخواہ دار طبقہ بڑھتی ہوئی مہنگائی پر محدود معاشی حالات میں ماہانہ آمدنی میں بچت کیسے کرسکتا ہے؟ آج کل کے حالات میں ایک بہت بڑاسوال ہے ۔چند طریقے ایسے ہیں جن پرعمل کرکے اخرات کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
غیر ملکی اخبار میں ایک مضمون تحریر کیا گیا ہے جس میں تنخواہ دار طبقے کی سہولت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر محدود معاشی حالات میں ماہانہ آمدنی میں بچت کے چند طریقے بیان کیے ہیں جن پرعمل کر کے اخراجات کو پورے کرتے ہوئے بچت بھی کی جا سکتی ہےـ تنخواہ دار طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی آمدنی محدود ہوتی ہے وہ ماہانہ بجٹ اس طرح مرتب کریں کہ ضروریات بھی پوری ہوں اور کچھ نہ کچھ بچت بھی ہو سکے۔ بچت کیلئے ضروری ہےکہ ایسا طریقہ اختیار کرتے ہوئے بجٹ مرتب کیا جائے کہ ضروریات بھی پوری ہوں اور اضافی بوجھ بھی نہ پڑےساتھ ہی ساتھ کچھ نہ کچھ رقم بچت بھی کر لی جائےـ تحریری بجٹ ہونے کی صورت میں یہ بات سامنے ہوگی کہ رقم کہاں اور کس طرح خرچ ہوئی جس سے یہ فائدہ ہوگا کہ آئندہ اضافی اور فالتو اخراجات پرقابو پایا جاسکے گاـ
بچت کے لیے ایک اہم طریقہ یہ بھی ہے کہ بینک میں دوسرا فکسڈ اکاؤنٹ کھولا جائے جو محدود مدت کیلئے مخصوص سیونگ اکاؤنٹ جس میں محدود مدت کے لیے رقم جمع کرائی جائے مگر نکالنے کے لیے مقررہ وقت کی پابندی ہو، اکاؤنٹ میں جمع کی جانے والی رقم خرچ نہ کی جائے۔
بجلی کے بل میں بچت کرنے کیلئے گھر کےروایتی بلب تبدیل کر کے ’ایل ای ڈیز‘ لگائیں اور ایسی الیکٹرانک اشیا خریدیں جو ماحول دوست ہوں۔
بجلی کی مصنوعات جن میں ٹی وی، کمپیوٹرز،موبائل فون کے چارجر جب استعمال نہ ہو رہے ہوں تو انہیں بجلی کے کنکشن سے نکال دیں کیونکہ استعمال نہ ہونے اور بجلی کے پلگ میں لگے ہونے کی صورت میں یونٹس استعمال ہوتے ہیں اور بل میں اضافہ ہوتا رہتا ہے جو کہ اگرچہ بہت کم ہوتا ہے تاہم بجٹ پر کافی اثرانداز ہوتا ہے ـ
ماہانہ آمدنی میں بچت کرنے کے متعدد طریقے ہیں جن پرعمل کر کے ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ اچھی خاصی رقم پس انداز بھی کی جا سکتی ہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ درج ذیل اہم نکات کو مدنظر رکھا جائےـ گھر کے کچن کے لیے ضروری اشیا خریدنے سے قبل متعدد سپر مارکیٹس میں لگائی گئی آفرز کو دیکھیں اور ضرورت کی اشیا کی فہرست مرتب کر لی جائے جس مارکیٹ میں قیمت کم ہو وہاں سے خریداری کریں۔