سوئی گیس واجبات کی وصولی ،عدالت نے تحریری حکم جاری کردیا

18 Sep, 2020 | 03:20 PM

Azhar Thiraj

ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ کا سوئی گیس کےجی آئی ڈی سی واجبات کی وصولی سے  متعلق بڑا حکم،عدالت عالیہ نےسوئی گیس کےمئی 2015 سےقبل کےواجبات کی وصولی تاحکم ثانی روکنے بارے تحریری حکم جاری کردیا ۔


جسٹس شمس محمود مرزا اور جسٹس شاہد کریم نےمختلف درخواستوں پر احکامات جاری کیے،درخواست گزاروں کی جانب سےمحمد محسن ورک ایڈووکیٹ پیش ہوئے،درخواست گزار وکیل کا موقف تھا کہ مئی 2015 سے قبل کےجی آئی ڈی سی کےواجبات کی وصولی سیکشن 8 کی خلاف ورزی ہے،وکیل نےاستدعا کی کہ مئی2015 سےقبل کے جی آئی ڈی سی واجبات کی وصولی کا اقدام کالعدم اورکیس کےحتمی فیصلےتک واجبات کی وصولی روکی جائے۔


سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئےمحسن ورک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سے پاکستان میں گیس پائپ لائن لانے کا منصوبہ تھاجس پر جی آئی ڈی ٹیکس لاگو کیاگیا تھا۔عدالت نےوفاقی حکومت اور محکمہ سوئی گیس کی ہائی پاور کمیٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئےیکم اکتوبر کو جواب طلب کرلیا۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی کے باوجود گھروں کی مسماری کیخلاف درخواست پر چیف سیٹلمنٹ کمشنر کو 22 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ۔عدالت نے کمشنر لاہور، اسسٹنٹ کمشنر کینٹ سمیت دیگر افسروں کو بھی طلب کر لیا۔


جسٹس چودھری محمد اقبال نے محمد لطیف سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کی طرف سے چودھری شعیب سلیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ درخواستگزار کسان 1946 سے ہربنس پورہ کے علاقے میں رہ رہے ہیں، کسانوں نے مالکان حقوق کیلئے چیف سیٹلمنٹ آفس میں کیس دائر کر رکھا ہے، چیف سیٹلمنٹ کمشنر نے ضلعی انتظامیہ کو کسانوں کیخلاف کارروائی کر کے دخل کرنے سے روک رکھا ہے۔

چیف سیٹلمنٹ کمشنر کے حکم کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے کسانوں کے گھر مسمار کر دیئے ہیں، درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت کسانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیا جائے، مزید استدعا کی گئی کہ عدالت کسانوں کو گھروں اور اراضی سے بے دخل کرنے کے فیصلے کیخلاف حکم امتناعی پر عملدرآمد کروایا جائے۔

مزیدخبریں